قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالتَّسْمِيَةِ عِنْدَ الصَّيْدِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4263 .   أَخْبَرَنَا الْإِمَامُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِيُّ بِمِصْرَ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّيْدِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ فَاذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَإِنْ أَدْرَكْتَهُ لَمْ يَقْتُلْ فَاذْبَحْ وَاذْكُرْ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ وَإِنْ أَدْرَكْتَهُ قَدْ قَتَلَ وَلَمْ يَأْكُلْ فَكُلْ فَقَدْ أَمْسَكَهُ عَلَيْكَ فَإِنْ وَجَدْتَهُ قَدْ أَكَلَ مِنْهُ فَلَا تَطْعَمْ مِنْهُ شَيْئًا فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ وَإِنْ خَالَطَ كَلْبُكَ كِلَابًا فَقَتَلْنَ فَلَمْ يَأْكُلْنَ فَلَا تَأْكُلْ مِنْهُ شَيْئًا فَإِنَّكَ لَا تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

 

  (

باب: شکار کرتے وقت بسم اللہ پڑھنے کا حکم

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4263.   حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: جب تو اپنا کتا (شکار کے پیچھے) چھوڑے تو اللہ تعالیٰ کا نام لے کر چھوڑ، پھر اگر تو شکار کو اس حال میں پا لے کہ کتے نے اسے قتل نہیں کیا تو اللہ کا نام لے کر اسے ذبح کر لے۔ اور اگر شکار کو اس حال میں پائے کہ کتا اسے قتل کر چکا ہے لیکن اس نے کچھ نہیں کھایا تو وہ شکار تو کھا سکتا ہے کیونکہ اس نے اسے تیرے لیے پکڑا ہے اور اگر تو دیکھے کہ کتے نے اس میں سے کچھ کھا لیا ہے تو تو اس میں سے کچھ بھی نہ کھا کیونکہ کتے نے تو اسے اپنے لیے پکڑا ہے۔ اور اگر تیرے کتے کے ساتھ اور کتے بھی مل جائیں، پھر وہ مل کر کسی جانور کو قتل کر دیں، پھر خواہ وہ اسے نہ بھی کھائیں تو بھی تو اس سے کچھ نہ کھا کیونکہ تجھے علم نہیں کہ ان میں سے کس کتے نے اسے قتل کیا ہے۔“