Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: Hunting With A Dog That Has Not Been Trained)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4266.
حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم شکار والے علاقے میں رہتے ہیں۔ میں تیر سے بھی شکار کرتا ہوں، اپنے سدھائے ہوئے اور ان سدھائے کتوں کے ساتھ بھی۔ آپ نے فرمایا: ”جو تو اپنے تیر سے شکار کرے، اسے کھا سکتا ہے بشرطیکہ تو نے (چھوڑتے وقت) بسم اللہ پڑھی ہو۔ اسی طرح جو شکار سدھائے ہوئے کتے سے کرے، وہ بھی کھا سکتا ہے بشرطیکہ تو نے کتا چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھی ہو، البتہ جو شکار تو ان سدھائے (غیر تربیت یافتہ) کتے سے کرے، اگر اس کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرے، تب کھا سکتا ہے۔“
تشریح:
یہ باب ان سدھائے اور غیر تربیت یافتہ کتے کے ذریعے سے کیے ہوئے شکار کے متعلق ہے، یعنی ایسے شکار کو کھانے کی بابت شریعت کا حکم کیا ہے؟ ان سدھائے، کتے کے ذریعے سے کیا ہوا شکار مطلقاً حرام ہے نہ مطلقاً حلال، بلکہ اس میں تفصیل ہے کہ اگر ایسے کتے کے ذریعے سے کیا ہوا شکار زندہ حالت میں مل جائے اور اسے ذبح کر لیا جائے تو اس کو کھانا جائز ہو گا اور اگر شکار مر چکا ہو، خواہ کتے نے اس میں سے کچھ بھی نہ کھایا ہو تو بھی اس کو کھانا حرام ہے اگرچہ کتے کو چھوڑتے وقت اللہ کا نام بھی لیا گیا ہو۔
حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم شکار والے علاقے میں رہتے ہیں۔ میں تیر سے بھی شکار کرتا ہوں، اپنے سدھائے ہوئے اور ان سدھائے کتوں کے ساتھ بھی۔ آپ نے فرمایا: ”جو تو اپنے تیر سے شکار کرے، اسے کھا سکتا ہے بشرطیکہ تو نے (چھوڑتے وقت) بسم اللہ پڑھی ہو۔ اسی طرح جو شکار سدھائے ہوئے کتے سے کرے، وہ بھی کھا سکتا ہے بشرطیکہ تو نے کتا چھوڑتے وقت بسم اللہ پڑھی ہو، البتہ جو شکار تو ان سدھائے (غیر تربیت یافتہ) کتے سے کرے، اگر اس کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرے، تب کھا سکتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
یہ باب ان سدھائے اور غیر تربیت یافتہ کتے کے ذریعے سے کیے ہوئے شکار کے متعلق ہے، یعنی ایسے شکار کو کھانے کی بابت شریعت کا حکم کیا ہے؟ ان سدھائے، کتے کے ذریعے سے کیا ہوا شکار مطلقاً حرام ہے نہ مطلقاً حلال، بلکہ اس میں تفصیل ہے کہ اگر ایسے کتے کے ذریعے سے کیا ہوا شکار زندہ حالت میں مل جائے اور اسے ذبح کر لیا جائے تو اس کو کھانا جائز ہو گا اور اگر شکار مر چکا ہو، خواہ کتے نے اس میں سے کچھ بھی نہ کھایا ہو تو بھی اس کو کھانا حرام ہے اگرچہ کتے کو چھوڑتے وقت اللہ کا نام بھی لیا گیا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوثعلبہ خشنی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم لوگ اس سر زمین میں رہتے ہیں جہاں شکار بہت ملتا ہے۔ میں تیر کمان سے شکار کرتا ہوں اور سدھائے ہوئے کتے سے بھی شکار کرتا ہوں اورغیر سدھائے ہوئے کتے سے بھی ۔ آپ نے فرمایا: ”جو شکار تم تیر سے کرو تو اللہ کا نام لے کر اسے کھاؤ۱؎ اور جو شکار تم سدھائے ہوئے کتے سے کرو تو اللہ کا نام لے کر اسے کھاؤ، اور جو شکار تم غیر سدھائے ہوئے کتے سے کرو تو اگر اسے ذبح کر سکو تو کھا لو۔“۲؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی تیر پھینکتے وقت اللہ کا نام لو پھر اسے کھاؤ۔ ۲؎ : اور اگر پانے سے پہلے مر گیا ہو تو مت کھاؤ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Tha'labah Al-Khushani said: "I said: 'O Messenger of Allah, we live in a land where people hunt, and I hunt with my bow and with my trained dog, and with trained dog, and with my dog which ins not trained.' He said: 'whatever you catch with your bow, mention the name of Allah over it and eat. Whatever you catch with the trained dog, mention the name of Allah over it and eat. Whatever you catch with your untrained dog and you reach it while it is still alive, then slaughter it, and eat.""( Sahih).