Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: The Prohibition Of The Price Of A Dog)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4294.
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”زانیہ کی اجرت، کتے کی قیمت اور حجام کی کمائی بہت بری کمائی ہے۔“
تشریح:
”حجام “ اس دور میں سنگی لگانے والے کو حجام کہتے تھے۔ چونکہ سنگی لگانے والے کو گندا خون چوسنا پڑتا ہے، اس لیے آپ نے اس پیشے کو کمائی کے لیے مناسب خیال نہیں فرمایا، کمائی کے لیے کوئی اچھا پیشہ اختیار کیا جائے۔ ہاں، ہمدردی کے طور پر سنگی لگائے تو مفت لگائے تاکہ ثواب حاصل ہو۔ جمہور اہل علم کے نزدیک حجام کی اجرت مکروہ تنزیہی ہے، حرام نہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے خود سنگی لگانے والے کو اجرت دی ہے۔ اگر حرام ہوتی تو آپ نہ دیتے۔ کسی مسئلے کا فیصلہ کرتے وقت متعلقہ تمام روایات کو دیکھنا ضروری ہے نہ کسی ایک کو دیکھ کر حکم لگانا درست ہے۔
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”زانیہ کی اجرت، کتے کی قیمت اور حجام کی کمائی بہت بری کمائی ہے۔“
حدیث حاشیہ:
”حجام “ اس دور میں سنگی لگانے والے کو حجام کہتے تھے۔ چونکہ سنگی لگانے والے کو گندا خون چوسنا پڑتا ہے، اس لیے آپ نے اس پیشے کو کمائی کے لیے مناسب خیال نہیں فرمایا، کمائی کے لیے کوئی اچھا پیشہ اختیار کیا جائے۔ ہاں، ہمدردی کے طور پر سنگی لگائے تو مفت لگائے تاکہ ثواب حاصل ہو۔ جمہور اہل علم کے نزدیک حجام کی اجرت مکروہ تنزیہی ہے، حرام نہیں کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے خود سنگی لگانے والے کو اجرت دی ہے۔ اگر حرام ہوتی تو آپ نہ دیتے۔ کسی مسئلے کا فیصلہ کرتے وقت متعلقہ تمام روایات کو دیکھنا ضروری ہے نہ کسی ایک کو دیکھ کر حکم لگانا درست ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
رافع بن خدیج ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بری کمائی زانیہ عورت کی کمائی، کتے کی قیمت، اور پچھنا لگانے کی اجرت ہے.“۱؎۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : «كَسْبُ الْحَجَّامِ» کے سلسلہ میں «شرا لكسب» کا لفظ حرام ہونے کے مفہوم میں نہیں ہے بلکہ گھٹیا اور غیر شریفانہ ہونے کے معنیٰ میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محیصہ رضی اللہ عنہ کو یہ حکم دیا کہ پچھنا لگانے کی اجرت سے اپنے اونٹ اور غلام کو فائدہ پہنچاؤ، نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بذات خود پچھنا لگوایا اور لگانے والے کو اس کی اجرت بھی دی، پس پچھنا لگانے والے کی کمائی کے متعلق «شر» کا لفظ ایسے ہی ہے جیسے آپ نے «ثوم و بصل» (لہسن، پیاز) کو خبیث کہا جب کہ ان دونوں کا استعمال حرام نہیں ہے، اسی طرح حجام کی کمائی بھی حرام نہیں ہے یہ اور بات ہے کہ یہ پیشہ گھٹیا اور غیر شریفانہ ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Waqi bin Khadij said: "The Messenger of Allah (ﷺ) said: 'The worst of earnings arte the gift of a female fornicator, the price of a dog and the earnings of a cupper.