قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابٌ فِي الَّذِي يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقَعُ فِي الْمَاءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4299 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ أَعْيَنَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَيْمَانَ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّيْدِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ سَهْمَكَ وَكَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَقَتَلَ سَهْمُكَ فَكُلْ» قَالَ: فَإِنْ بَاتَ عَنِّي لَيْلَةً يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «إِنْ وَجَدْتَ سَهْمَكَ، وَلَمْ تَجِدْ فِيهِ أَثَرَ شَيْءٍ غَيْرَهُ فَكُلْ، وَإِنْ وَقَعَ فِي الْمَاءِ فَلَا تَأْكُلْ»

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

 

  (

باب: کوئی شخص شکار پر تیر چلائے اور وہ پانی میں گر جائے تو ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4299.   حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تو بسم اللہ پڑھ کر اپنا تیر چلائے یا کتا چھوڑے اور تیرا تیر(شکار کو) قتل کر دے تو تو شکار کھا سکتا ہے۔“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر وہ شکار مجھ سے ایک رات تک غائب رہا تو؟ آپ نے فرمایا: ”اگر تو اس جانور میں اپنا تیر پالے اور اس کے علاوہ کسی اور زخم کا نشان نہ ہو تو اسے کھا سکتا ہے، البتہ اگر وہ پانی میں گر گیا(اور مرگیا) ہو تو اسے مت کھا۔“