Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: Rabbits)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4311.
حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک دفعہ فرمایا: قاحہ کے دن ہمارے ساتھ کون حاضر تھا؟ حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالٰی عنہ کہنے لگے: میں، وہاں نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا۔ لانے والے شخص نے یہ بھی کہا کہ میں نے اسے حیض آتے دیکھا ہے۔ میرا خیال ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اسے نہ کھایا، پھر آپ نے (حاضرین سے) کہا: تم کھاؤ۔ وہ آدمی کہنے لگا: میرا روزہ ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیسا روزہ؟“ اس نے کہا: ہر مہینے سے تین روزے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو چاندنی راتوں تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کے کیوں نہیں رکھتا؟“
تشریح:
(1) ”قاحہ“ یہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے۔ (2) ”نہ کھایا“ رسول اللہ ﷺ بہت لطیف اور حساس مزاج والے تھے۔ حیض کے خون کا نام سن کر آپ کی لطیف طبع نے کھانا گوارا نہ فرمایا اگرچہ حیض کے خون کا جانور کی حلت اور حرمت سے کوئی تعلق نہیں۔ ہر جانور سے نجاست خارج ہوتی ہے، حلال ہو یا حرام۔ اگر کسی سے حیض کا خون خارج ہوگیا تو کیا قباحت ہے؟ تبھی تو آپ نے دیگر حاضرین کو کھانے کا حکم دیا۔ معلوم ہوا خرگوش نہ حرام ہے نہ مکروہ بلکہ مستحب کہا جا سکتا ہے کیونکہ آپ نے کھانے کا حکم دیا ہے، بلکہ جب ایک شخص نے کھایا تو آپ نے اس سے وضاحت طلب فرمائی۔ (3) ”چاندانی راتیں“ گویا ان دنوں کا روزہ افضل ہے۔ کیوں؟ واللہ أعلم! ممکن ہے ان راتوں اور دنوں میں چاند کے کامل ہونے کی بنا پر طبع انسانی میں چستی اور نشاط کامل ہوتے ہوں، جیسے سمندر۔ یہاں ذکر تو راتیں ہیں مگر مراد دن ہیں کیونکہ روزہ تو دن کا ہوتا ہے نہ کہ رات کا۔ ہاں، ابتدا اندھیرے میں ہوتی ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک دفعہ فرمایا: قاحہ کے دن ہمارے ساتھ کون حاضر تھا؟ حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالٰی عنہ کہنے لگے: میں، وہاں نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا۔ لانے والے شخص نے یہ بھی کہا کہ میں نے اسے حیض آتے دیکھا ہے۔ میرا خیال ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اسے نہ کھایا، پھر آپ نے (حاضرین سے) کہا: تم کھاؤ۔ وہ آدمی کہنے لگا: میرا روزہ ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیسا روزہ؟“ اس نے کہا: ہر مہینے سے تین روزے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو چاندنی راتوں تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کے کیوں نہیں رکھتا؟“
حدیث حاشیہ:
(1) ”قاحہ“ یہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے۔ (2) ”نہ کھایا“ رسول اللہ ﷺ بہت لطیف اور حساس مزاج والے تھے۔ حیض کے خون کا نام سن کر آپ کی لطیف طبع نے کھانا گوارا نہ فرمایا اگرچہ حیض کے خون کا جانور کی حلت اور حرمت سے کوئی تعلق نہیں۔ ہر جانور سے نجاست خارج ہوتی ہے، حلال ہو یا حرام۔ اگر کسی سے حیض کا خون خارج ہوگیا تو کیا قباحت ہے؟ تبھی تو آپ نے دیگر حاضرین کو کھانے کا حکم دیا۔ معلوم ہوا خرگوش نہ حرام ہے نہ مکروہ بلکہ مستحب کہا جا سکتا ہے کیونکہ آپ نے کھانے کا حکم دیا ہے، بلکہ جب ایک شخص نے کھایا تو آپ نے اس سے وضاحت طلب فرمائی۔ (3) ”چاندانی راتیں“ گویا ان دنوں کا روزہ افضل ہے۔ کیوں؟ واللہ أعلم! ممکن ہے ان راتوں اور دنوں میں چاند کے کامل ہونے کی بنا پر طبع انسانی میں چستی اور نشاط کامل ہوتے ہوں، جیسے سمندر۔ یہاں ذکر تو راتیں ہیں مگر مراد دن ہیں کیونکہ روزہ تو دن کا ہوتا ہے نہ کہ رات کا۔ ہاں، ابتدا اندھیرے میں ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمر ؓ کہتے ہیں کہ قاحہ (مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک مقام) کے دن ہمارے ساتھ کون تھا؟ ابوذر ؓ بولے: میں، (اس دن) نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا تو جو لے کر آیا اس نے کہا: میں نے اسے حیض آتے دیکھا ہے، تو نبی اکرم ﷺ نے اسے نہیں کھایا پھر فرمایا: ”تم لوگ کھاؤ“، ایک شخص نے کہا: روزہ دار ہوں، آپ نے فرمایا: ”تمہارا یہ کون سا روزہ ہے ؟“ اس نے کہا: ہر ماہ تین دن والا، آپ ﷺ نے فرمایا: ”تو تم ایام بیض یعنی تیرہویں، چودہویں اور پندرہویں راتوں کے روزے کیوں نہیں رکھتے.؟“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Al- Hawtakiyyah said: "Umar, May Allah be pleased with us on the day when we stopped at Al-Qaha?' Abu Dharr said: 'I was. A rabbit was brought to the Messenger Allah and the man who brought it said: I saw it bleeding (menstruating). The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) did not eat, then he said: "Eat." A man said: "I am fasting." He said: "What fast are you observing?" He said: "Three days each month" He said: "Why don't yo0u fast the bright shining days, the thirteenth, fourteenth and fifteenth.