موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابٌ الْأَرْنَبُ)
حکم : حسن
4311 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ، وَعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ مُوسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ ابْنِ الْحَوْتَكِيَّةِ قَالَ: قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: مَنْ حَاضِرُنَا يَوْمَ الْقَاحَةِ؟ قَالَ: قَالَ أَبُو ذَرٍّ: أَنَا، أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبٍ فَقَالَ الرَّجُلُ الَّذِي جَاءَ بِهَا: إِنِّي رَأَيْتُهَا تَدْمَى، فَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْكُلْ، ثُمَّ إِنَّهُ قَالَ: «كُلُوا» فَقَالَ رَجُلٌ: إِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: «وَمَا صَوْمُكَ؟» قَالَ: مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، قَالَ: «فَأَيْنَ أَنْتَ عَنِ الْبِيضِ الْغُرِّ ثَلَاثَ عَشْرَةَ، وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ، وَخَمْسَ عَشْرَةَ»
سنن نسائی:
کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل
باب: خرگوش ( کی حلت ) کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4311. حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک دفعہ فرمایا: قاحہ کے دن ہمارے ساتھ کون حاضر تھا؟ حضرت ابو ذر رضی اللہ تعالٰی عنہ کہنے لگے: میں، وہاں نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک خرگوش لایا گیا۔ لانے والے شخص نے یہ بھی کہا کہ میں نے اسے حیض آتے دیکھا ہے۔ میرا خیال ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے اسے نہ کھایا، پھر آپ نے (حاضرین سے) کہا: تم کھاؤ۔ وہ آدمی کہنے لگا: میرا روزہ ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیسا روزہ؟“ اس نے کہا: ہر مہینے سے تین روزے۔ آپ نے فرمایا: ”پھر تو چاندنی راتوں تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کے کیوں نہیں رکھتا؟“