Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: Mastigures)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4320.
حضرت ثابت بن یزید انصاری ؓ نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ لوگ ایک منزل میں اترے تو انھیں بہت سے سانڈے مل گئے۔ میں نے ایک سانڈا پکڑا، اسے بھونا اور نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں لے آیا۔ آپ نے ایک لکڑی پکڑی اور اس کے ساتھ اس کی انگلیاں گننے لگے، پھر فرمایا: ”بنی اسرائیل کی ایک قوم کو زمین کے جانوروں کی شکل میں مسخ کر دیا گیا تھا۔ میں نہیں جانتا کہ وہ کون سے جانور تھے؟“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں نے تو اسے کھا بھی لیا ہے۔ لیکن آپ نے نہ تو اس کے کھانے کا حکم دیا اور نہ (اس کے کھانے سے) روکا۔
حضرت ثابت بن یزید انصاری ؓ نے فرمایا: ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے۔ لوگ ایک منزل میں اترے تو انھیں بہت سے سانڈے مل گئے۔ میں نے ایک سانڈا پکڑا، اسے بھونا اور نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں لے آیا۔ آپ نے ایک لکڑی پکڑی اور اس کے ساتھ اس کی انگلیاں گننے لگے، پھر فرمایا: ”بنی اسرائیل کی ایک قوم کو زمین کے جانوروں کی شکل میں مسخ کر دیا گیا تھا۔ میں نہیں جانتا کہ وہ کون سے جانور تھے؟“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں نے تو اسے کھا بھی لیا ہے۔ لیکن آپ نے نہ تو اس کے کھانے کا حکم دیا اور نہ (اس کے کھانے سے) روکا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ثابت بن یزید انصاری ؓ کہتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے ہم ایک جگہ ٹھہرے، لوگوں کو ضب ملی، میں نے ایک ضب پکڑی اور اسے بھونا، پھر اسے لے کر میں نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا، آپ نے ایک لکڑی لی اور اس کی انگلیاں گنیں، پھر فرمایا: ”بنی اسرائیل کے کچھ لوگوں کی شکل مسخ کر کے زمین کے کچھ جانوروں کی طرح بنا دی گئی، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کون سا جانور ہے“۱؎ ، میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! لوگوں نے اس میں سے کھا لیا ہے، تو پھر نہ آپ نے کھانے کا حکم دیا اور نہ ہی روکا۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : احتمال ہے کہ آپ کا یہ فرمان اس وقت کا ہو جب آپ کو یہ علم نہیں تھا کہ مسخ کی ہوئی مخلوق تین دن سے زیادہ مدت تک باقی نہیں رہتی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Thabit bin Yazid Al-Ansari said: "We were with the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) on a journey. We stopped to camp and the people caught some mastigures. I took a mastigure and grilled it, and brought it to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم). He took a palm stalk, and started counting his fingers with it, and said: 'A nation from among the children of Israel was turned into beasts of the Earth, and I do not know what kind of animals they were, I said: 'O Messenger of Allah, the people have eaten some of them.' He did not tell them to eat it, and he did not forbid them from eating it.