Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: Prohibition Of Eating The Flesh Of Domesticated Donkeys)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4340.
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صبح کے وقت خیبر پر حملہ کیا جبکہ وہ اپنی کدالیں لے کر (کام کاج کے لیے) ہماری طرف آ رہے تھے۔ جونہی انھوں نے ہمیں دیکھا، شور مچا دیا: محمد (ﷺ) اور اس کا لشکر آگیا۔ اور وہ مڑ کر قلعے کی طرف بھاگے۔ رسول اللہ ﷺ نے (ازراہ تشکر و دعا) اپنے مبارک ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: ”اللہ اکبر! اللہ اکبر! خیبر تباہ ہوگیا۔ ہم جب کسی قوم کے علاقے میں آ دھمکتے ہیں تو ان ڈرائے ہوئے لوگوں کا بہت برا حال ہوتا ہے۔“ ہم نے وہاں گدھے پکڑ لیے اور ان کو پکا لیا تو نبی اکرم ﷺ کے منادی نے اعلان کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول مکرم (ﷺ) تمھیں گدھوں کے گوشت سے روکتے ہیں کیونکہ وہ پلید (حرام) ہیں۔
تشریح:
(1) ”شور مچا دیا“ کیونکہ انھوں نے مدینہ منورہ میں نبی ﷺ اور آپ کے ساتھیوں کو دیکھا ہوا تھا۔ (2) ”ہاتھ اٹھائے“ ممکن ہے نعرہ تکبیر (اللہ اکبر) لگانے کے لیے ہاتھ اٹھائے ہوں، جیسے نماز کے شروع میں اٹھائے جاتے ہیں یا اس سے اوپر۔ (3) ”خیبر تباہ ہوگیا“ یا ”خیبر تباہ ہو جائے“ دونوں معانی ہو سکتے ہیں بطور فال فرما دیا یا بطور پیش گوئی یا یہ دعا ہے کہ خیبر تباہ ہو جائے۔ (4) ”وہ پلید ہیں“ مطلب یہ کہ گدھوں کا گوشت حرام ہے۔ ویسے ان پر سواری کرنا جائز ہے، البتہ گدھے کے پسینے، لعاب اور جوٹھے وغیرہ کی بابت حدیث میں کسی قسم کی کوئی کراہت نہیں ملتی۔ ظن غالب یہی ہے کہ یہ چیزیں پلید نہیں مزید برآں یہ کہ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بکثرت گدھے اور خچر پر سواری کی ہے۔ اگر ان کا پسینہ، لعاب اور جھوٹا وغیرہ پلید ہوتا تو رسول اللہ ﷺ ضرور اس کی وضاحت فرماتے۔ واللہ أعلم۔ اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن النسائي، مترجم: ۱/ ۳۱۹، ۳۲۰، مطبوعه دارالسلام)
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
4355
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
4340
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
4265
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
4340
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4350
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے صبح کے وقت خیبر پر حملہ کیا جبکہ وہ اپنی کدالیں لے کر (کام کاج کے لیے) ہماری طرف آ رہے تھے۔ جونہی انھوں نے ہمیں دیکھا، شور مچا دیا: محمد (ﷺ) اور اس کا لشکر آگیا۔ اور وہ مڑ کر قلعے کی طرف بھاگے۔ رسول اللہ ﷺ نے (ازراہ تشکر و دعا) اپنے مبارک ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: ”اللہ اکبر! اللہ اکبر! خیبر تباہ ہوگیا۔ ہم جب کسی قوم کے علاقے میں آ دھمکتے ہیں تو ان ڈرائے ہوئے لوگوں کا بہت برا حال ہوتا ہے۔“ ہم نے وہاں گدھے پکڑ لیے اور ان کو پکا لیا تو نبی اکرم ﷺ کے منادی نے اعلان کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول مکرم (ﷺ) تمھیں گدھوں کے گوشت سے روکتے ہیں کیونکہ وہ پلید (حرام) ہیں۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”شور مچا دیا“ کیونکہ انھوں نے مدینہ منورہ میں نبی ﷺ اور آپ کے ساتھیوں کو دیکھا ہوا تھا۔ (2) ”ہاتھ اٹھائے“ ممکن ہے نعرہ تکبیر (اللہ اکبر) لگانے کے لیے ہاتھ اٹھائے ہوں، جیسے نماز کے شروع میں اٹھائے جاتے ہیں یا اس سے اوپر۔ (3) ”خیبر تباہ ہوگیا“ یا ”خیبر تباہ ہو جائے“ دونوں معانی ہو سکتے ہیں بطور فال فرما دیا یا بطور پیش گوئی یا یہ دعا ہے کہ خیبر تباہ ہو جائے۔ (4) ”وہ پلید ہیں“ مطلب یہ کہ گدھوں کا گوشت حرام ہے۔ ویسے ان پر سواری کرنا جائز ہے، البتہ گدھے کے پسینے، لعاب اور جوٹھے وغیرہ کی بابت حدیث میں کسی قسم کی کوئی کراہت نہیں ملتی۔ ظن غالب یہی ہے کہ یہ چیزیں پلید نہیں مزید برآں یہ کہ رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بکثرت گدھے اور خچر پر سواری کی ہے۔ اگر ان کا پسینہ، لعاب اور جھوٹا وغیرہ پلید ہوتا تو رسول اللہ ﷺ ضرور اس کی وضاحت فرماتے۔ واللہ أعلم۔ اس مسئلے کی مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن النسائي، مترجم: ۱/ ۳۱۹، ۳۲۰، مطبوعه دارالسلام)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صبح کے وقت خیبر پہنچے اور وہ سب (خیبر والے) ہماری طرف نکلے تھے، ان کے ساتھ کدال (بیلچے) تھے، جب انہوں نے ہمیں دیکھا تو کہا: محمد اور فوج، اور جلدی جلدی واپس قلعے میں چلے گئے، یہ دیکھ کر رسول اللہ ﷺ نے اپنے ہاتھ اٹھائے، پھر فرمایا: ”«اللہ أكبر اللہ أكبر»، خیبر کا برا ہوا، جب ہم کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو ان لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے جنہیں تنبیہ کی جا چکی ہے“، وہاں کچھ گدھے ملے جنہیں ہم نے پکایا، اتنے میں نبی اکرم ﷺ کے منادی نے آواز لگائی: کہا: اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول تمہیں گدھوں کے گوشت سے منع کرتے ہیں اس لیے کہ یہ (یعنی گوشت) «رجس» (ناپاک) ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: "The Messenger of Allah (ﷺ) reached Khaibar in the morning, and they came out to us carrying their shovels. When they saw us they said: 'Muhammad and the army! And they rushed back inot the fortress. The Messenger of Allah (ﷺ) raised his hands, then he said: Allahu Akbar, Allahu Akbar, Khaibar is destroyed. Verily, when we descend in field of a people (i.e. near to them), evil will be the morning for those who had been warned! Acquired some donkeys there and we cooked the., Then the caller of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) called out: 'Allah and His Messenger forbid you to eat the flesh of donkeys, for it is an abomination.