Sunan-nasai:
The Book of Hunting and Slaughtering
(Chapter: Permissibility Of Eating The Flesh Of Onagers (Wild Donkeys))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4345.
حضرت ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک جنگلی گدھا شکار کیا۔ میں اسے لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آیا۔ وہ سب محرم تھے۔ صرف میں محرم نہیں تھا۔ ہم سب نے اس میں سے کچھ گوشت کھا لیا، پھر ہم ایک دوسرے سے کہنے لگے: اگر ہم اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لیں (تو بہتر ہے)۔ ہم نے آپ سے پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ”تم نے اچھا کیا۔“ پھر فرمایا: ”کیا تمھارے پاس اس کا کچھ گوشت باقی ہے؟“ ہم نے کہا: جی ہاں! آپ نے فرمایا: ”کچھ ہمیں بھی بھیجو!“ ہم نے آپ کو بھیجا۔ آپ نے اسے کھایا، حالانکہ آپ محرم تھے۔
تشریح:
غیر محرم کا اپنے لیے کیا ہوا شکار محرم کے لیے کھانا جائز ہے بشرطیکہ اس نے کوئی تعاون نہ کیا ہو حتیٰ کہ اشارہ تک نہ کیا ہو، نیز شکار کرتے وقت غیر محرم کی نیت محرمین کے لیے شکار کی نہ ہو۔ بلکہ وہ شکار اپنے لیے کرے، پھر بے شک وہ اس میں سے کچھ گوشت کسی محرم کو دے دے۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
4360
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
4345
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
4270
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
4345
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
4355
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
حضرت ابوقتادہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے ایک جنگلی گدھا شکار کیا۔ میں اسے لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آیا۔ وہ سب محرم تھے۔ صرف میں محرم نہیں تھا۔ ہم سب نے اس میں سے کچھ گوشت کھا لیا، پھر ہم ایک دوسرے سے کہنے لگے: اگر ہم اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لیں (تو بہتر ہے)۔ ہم نے آپ سے پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ”تم نے اچھا کیا۔“ پھر فرمایا: ”کیا تمھارے پاس اس کا کچھ گوشت باقی ہے؟“ ہم نے کہا: جی ہاں! آپ نے فرمایا: ”کچھ ہمیں بھی بھیجو!“ ہم نے آپ کو بھیجا۔ آپ نے اسے کھایا، حالانکہ آپ محرم تھے۔
حدیث حاشیہ:
غیر محرم کا اپنے لیے کیا ہوا شکار محرم کے لیے کھانا جائز ہے بشرطیکہ اس نے کوئی تعاون نہ کیا ہو حتیٰ کہ اشارہ تک نہ کیا ہو، نیز شکار کرتے وقت غیر محرم کی نیت محرمین کے لیے شکار کی نہ ہو۔ بلکہ وہ شکار اپنے لیے کرے، پھر بے شک وہ اس میں سے کچھ گوشت کسی محرم کو دے دے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک نیل گائے شکار کیا اور اسے اپنے ساتھیوں کے پاس لے کر آئے، وہ لوگ احرام باندھے ہوئے تھے اور میں حلال (یعنی احرام سے باہر) تھا تو ہم نے اس میں سے کھایا، پھر ہم میں سے ہر ایک نے دوسرے سے کہا: ہم اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لیتے تو بہتر ہوتا، چنانچہ ہم نے آپ ﷺ سے پوچھا، تو آپ نے فرمایا: ”تم نے ٹھیک کیا“ ، پھر فرمایا: ”کیا تم لوگوں کے پاس اس میں سے کچھ ہے؟“ ہم نے کہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: ”ہمیں بھی دو“، تو ہم اس میں سے کچھ گوشت آپ کے پاس لے آئے، آپ نے اس میں سے کھایا حالانکہ آپ احرام باندھے ہوئے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that from Ibn Abi Qatadah, from Abu Qatadah, that: he caught an onager and brought it to his companion's who were in Ihram whereas he was not, and they ate from it. Then they said to one another: "Let us ask the Messenger of Allah (ﷺ) about it," So we asked him and he said:" You did well" Then he said to us: "Do you have anything left of it?" We said: "Yes." He said: "Give us some "So we brought him some, and he ate from it, while he was in Ihram.