موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21675) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51492) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ ذَبْحُ الضَّحِيَّةِ قَبْلَ الْإِمَامِ)
حکم : صحیح
4394 . أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ ابْنِ أَبِي زَائِدَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبِي عَنْ فِرَاسٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ح وَأَنْبَأَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ فَذَكَرَ أَحَدُهُمَا مَا لَمْ يَذْكُرْ الْآخَرُ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَضْحَى فَقَالَ مَنْ وَجَّهَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَلَا يَذْبَحْ حَتَّى يُصَلِّيَ فَقَامَ خَالِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي عَجَّلْتُ نُسُكِي لِأُطْعِمَ أَهْلِي وَأَهْلَ دَارِي أَوْ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعِدْ ذِبْحًا آخَرَ قَالَ فَإِنَّ عِنْدِي عَنَاقَ لَبَنٍ هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ قَالَ اذْبَحْهَا فَإِنَّهَا خَيْرُ نَسِيكَتَيْكَ وَلَا تَقْضِي جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ
سنن نسائی:
کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل
رامام سے پہلے قربانی ذبح کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4394. حضرت براء بن عازب ؓ نے فرمایا رسو ل اللہ ﷺ عید الاضحی ٰ کے دن (خطبہ ارشاد فرمانے کے لیے) کھڑے ہوئے اور فرمایا: ”جو شخص ہمارے قبلے کی طرف منہ کر تا ہے، ہماری طرح نماز پڑھتا ہے اور ہماری طر ح قربانی کر تا ہے تو وہ اپنی قر بانی ذبح نہ کر ے حتیٰ کہ نماز عید پڑھ لے۔“ میرے ماموں کھڑے ہو ئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسو ل! میں نے تو اپنی قربانی جلدی ذبح کرلی تاکہ میں اپنے گھر والوں اور محلے دار پڑوسیوں کو (جلدی) گو شت کھلاوں۔ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اور قربانی ذبح کر۔“ انھوں نے کہا: میرے پاس بکری کا ایک مادہ بچہ ہے جو مجھے گوشت کے لحاظ سے دو بکریوں سے بھی اچھا لگتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اسے ہی ذبح کردے۔ وہ تیری دو قربانیوں میں سے اچھی قربانی ہو گی۔ لیکن تیرے علاوہ کسی کی طر ف سے جذعہ قربانی میں کفایت نہیں کرے گا۔“