موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابٌ ذَبْحُ الضَّحِيَّةِ قَبْلَ الْإِمَامِ)
حکم : صحیح
4395 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ بَعْدَ الصَّلَاةِ ثُمَّ قَالَ مَنْ صَلَّى صَلَاتَنَا وَنَسَكَ نُسُكَنَا فَقَدْ أَصَابَ النُّسُكَ وَمَنْ نَسَكَ قَبْلَ الصَّلَاةِ فَتِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ أَبُو بُرْدَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ نَسَكْتُ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ إِلَى الصَّلَاةِ وَعَرَفْتُ أَنَّ الْيَوْمَ يَوْمُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ فَتَعَجَّلْتُ فَأَكَلْتُ وَأَطْعَمْتُ أَهْلِي وَجِيرَانِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِلْكَ شَاةُ لَحْمٍ قَالَ فَإِنَّ عِنْدِي عَنَاقًا جَذَعَةً خَيْرٌ مِنْ شَاتَيْ لَحْمٍ فَهَلْ تُجْزِئُ عَنِّي قَالَ نَعَمْ وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ
سنن نسائی:
کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل
رامام سے پہلے قربانی ذبح کرنا
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4395. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے قربانی والے دن نماز عید کے بعد ہمیں خطبہ ارشاد فرمایا: ”جوشخص ہم جیسی نماز پڑھتا ہے اور ہم جیسی قربانی کرتا ہے، اس نے تو صحیح قربانی کی اورجس نے نماز پڑھنے سے پہلے ہی قربانی کر دی تو وہ گوشت والی بکری ہے(وہ صرف گوشت کے لیے ذبح کیا گیا جانور متصور ہو گا۔ قربانی نہیں ہو گی)۔“ حضرت ابو بردہ ؓ کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں نے تو نماز کے لیے آنے سے پہلے قربانی ذبح کر دی تھی۔ میں نے سمجھا کہ یہ سارا دن ہی کھانے پینے کے لیے ہے، اس لیے میں نے جلد بازی کی۔ خود بھی گوشت کھایا اور گھر والوں اور پڑوسیوں کو بھی کھلایا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو گوشت والی بکری ہو گئی (قربانی نہیں ہوئی)۔“ انھوں نے عرض کی: میرے پاس ایک جذعہ بکری ہے جو گوشت کے لحاظ سے دو بکریوں سے بھی بہتر ہے تو کیا وہ مجھ سے کفایت کر جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔ لیکن وہ تیرے علاوہ کسی اور سے کفایت نہیں کرے گی۔“