موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الضَّحَايَا (بَابُ ذِكْرِ الْمُنْفَلِتَةِ الَّتِي لَا يُقْدَرُ عَلَى أَخْذِهَا)
حکم : صحیح
4410 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ أَنْبَأَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَاقُو الْعَدُوِّ غَدًا وَلَيْسَتْ مَعَنَا مُدًى قَالَ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَكُلْ لَيْسَ السِّنَّ وَالظُّفُرَ وَسَأُحَدِّثُكُمْ أَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ وَأَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الْحَبَشَةِ وَأَصَبْنَا نَهْبَةَ إِبِلٍ أَوْ غَنَمٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَرَمَاهُ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ لِهَذِهِ الْإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الْوَحْشِ فَإِذَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا شَيْءٌ فَافْعَلُوا بِهِ هَكَذَا
سنن نسائی:
کتاب: قربانی سے متعلق احکام و مسائل
باب: کوئی جانور چھوٹ جائے اور قابو میں نہ آ سکے تو؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4410. حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کل دشمن سے ہماری ملاقات ہو گی اور ہمارے پاس چھری (وغیرہ کچھ) نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”جو چیز بھی خون بہا دے بشرطیکہ اللہ کا نام لیا گیا ہو، اسے کھا سکتے ہو۔ علاوہ دانت اور ناخن کے۔ اور اس کی وجہ بھی میں تمہیں بیان کرتا ہوں: دانت تو ہڈی ہے اور ناخن حبشیوں کی چھری ہے۔“ ہمیں اس جنگ میں اونٹ اور بکریاں مال غنیمت میں حاصل ہوئیں۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ گیا تو ایک آدمی نے تیر مار کر اسے روک دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ اونٹ بھی کبھی جنگلی جانوروں کی طرح بھاگ اٹھتے ہیں۔ جب وہ تم سے بے قابو ہو جائیں تو تم ان سے یہی سلوک کرو۔“