تشریح:
”دلال نہ بنے“ یعنی کمیشن لے کر اس کی چیز نے بیچے کیونکہ اس طرح مہنگائی ہو گی۔ کمیشن کی رقم بھی تو اس چیز کی قیمت میں شامل ہو گی۔ ہاں، اگر وہ ازراہ ہمدردی دیہاتی کا سامان بیچے تاکہ اسے اپنی سادگی کی بنا پر کوئی نقصان نہ ہو اور اس سے کمیشن وصول نہ کرے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ اس طرح مہنگائی کا خطرہ نہیں۔ کمیشن ہی مہنگائی کا سبب ہے دلال کو آج کل کمیشن ایجنٹ کہا جاتا ہے۔