قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ بَيْعُ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4533 .   أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ الْمُزَابَنَةِ وَالْمُزَابَنَةُ أَنْ يُبَاعَ مَا فِي رُءُوسِ النَّخْلِ بِتَمْرٍ بِكَيْلٍ مُسَمًّى إِنْ زَادَ لِي وَإِنْ نَقَصَ فَعَلَيَّ

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کھجور کے (درخت پر لگے ہوئے) تازہ پھل کا خشک کھجوروں سے سودا کرنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4533.   حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مزابنہ سے منع فرمایا۔ اور مزابنہ یہ ہے کہ درخت پر لگا ہوا پھل (کھجور) معین وزن (یا ماپ) کی خشک کھجوروں کے بدلے بیچا جائے کہ اگر کھجور کا پھل زیادہ ہوا تو اس کا فائدہ بھی مجھے ہے اور اگر پھل کم ہوا تو اس کا نقصان بھی مجھے ہو گا۔