موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ التَّمْرِ بِالتَّمْرِ مُتَفَاضِلًا)
حکم : صحیح
4554 . أَخْبَرَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِتَمْرٍ رَيَّانَ وَكَانَ تَمْرُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْلًا فِيهِ يُبْسٌ فَقَالَ أَنَّى لَكُمْ هَذَا قَالُوا ابْتَعْنَاهُ صَاعًا بِصَاعَيْنِ مِنْ تَمْرِنَا فَقَالَ لَا تَفْعَلْ فَإِنَّ هَذَا لَا يَصِحُّ وَلَكِنْ بِعْ تَمْرَكَ وَاشْتَرِ مِنْ هَذَا حَاجَتَكَ
سنن نسائی:
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: کھجور کی بیع کھجور کے بدلے میں کمی بیشی کے ساتھ (جائز نہیں)
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4554. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس موٹی تازی کھجوریں لائی گئیں جبکہ رسول اللہ ﷺ کی کھجوریں خودرو قسم کی تھیں جن میں خشکی ہوتی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”یہ تمہیں کہاں سے مل گئیں؟“ لوگوں نے کہا: ہم نے اپنی کھجوروں کے دو صاع دے کر یہ ایک صاع کے حساب سے خریدی ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”ایسے نہ کرو۔ یہ درست نہیں بلکہ اپنی کھجوریں الگ رقم کے عوض فروخت کرو اور پھر اپنی ضرورت کے مطابق ان کو الگ رقم کے ساتھ خریدو۔“