قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الْبُرِّ بِالْبُرِّ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4560 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ وَهُوَ ابْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَتِيكٍ قَالَا جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَيْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَمُعَاوِيَةَ حَدَّثَهُمْ عُبَادَةُ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ بِالْوَرِقِ وَالْبُرِّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ بِالتَّمْرِ قَالَ أَحَدُهُمَا وَالْمِلْحِ بِالْمِلْحِ وَلَمْ يَقُلْهُ الْآخَرُ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ يَدًا بِيَدٍ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبِيعَ الذَّهَبَ بِالْوَرِقِ وَالْوَرِقَ بِالذَّهَبِ وَالْبُرَّ بِالشَّعِيرِ وَالشَّعِيرَ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ كَيْفَ شِئْنَا قَالَ أَحَدُهُمَا فَمَنْ زَادَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: گندم کی گندم کے ساتھ بیع (کیسے ہونی چاہیے؟)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4560.   حضرت مسلم بن یسار اور عبد اللہ بن عتیک سے روایت ہے کہ ایک منزل میں حضرت عبادہ بن صامت اور حضرت معاویہ ؓ جمع ہوئے تو حضرت عبادہ ؓ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سونے کے بدلے سونے، چاندی کے بدلے چاندی، گندم کے بدلے گندم، جو کے بدلے جو، کھجوروں کے بدلے کھجوریں… ان دونوں استادوں (مسلم بن یسار اور عبد اللہ بن عتیک) میں سے ایک نے (یہ بھی) کہا، جبکہ دوسرے نے یہ الفاظ نہیں کہے… اور نمک کے بدلے نمک کے سودے سے منع فرمایا الا یہ کہ وہ دونوں برابر اور نقد ہوں، البتہ ہمیں اجازت عطا فرمائی کہ ہم سونے کو چاندی کے بدلے، چاندی کو سونے کے بدلے، گندم کو جو کے بدلے اور جو کو گندم کے بدلے جیسے چاہیں کم و بیش خریدو فروخت کر سکتے ہیں بشر طیکہ سودا نقد ہو۔ (جنس ایک ہونے کی صورت میں) جو شخص زیادہ دے یا زیادہ لے، اس نے سودی لین دین کیا۔