قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الْبُرِّ بِالْبُرِّ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4561 .   أَخْبَرَنَا الْمُؤَمَّلُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ عَلْقَمَةَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ حَدَّثَنِي مُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدٍ وَقَدْ كَانَ يُدْعَى ابْنَ هُرْمُزَ قَالَ جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَيْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَبَيْنَ مُعَاوِيَةَ حَدَّثَهُمْ عُبَادَةُ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ بِالْفِضَّةِ وَالتَّمْرِ بِالتَّمْرِ وَالْبُرِّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ قَالَ أَحَدُهُمَا وَالْمِلْحِ بِالْمِلْحِ وَلَمْ يَقُلْهُ الْآخَرُ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ قَالَ أَحَدُهُمَا مَنْ زَادَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى وَلَمْ يَقُلْهُ الْآخَرُ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبِيعَ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ وَالْبُرَّ بِالشَّعِيرِ وَالشَّعِيرَ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ كَيْفَ شِئْنَا

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: گندم کی گندم کے ساتھ بیع (کیسے ہونی چاہیے؟)

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4561.   حضرت مسلم بن یسار اور حضرت عبادہ بن صامت اور حضرت معاویہ ؓ ایک جگہ اکٹھے تھے تو حضرت عبادہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سونا سونے کے بدلے، چاندی چاندی کے بدلے، کھجوریں کھجوروں کے بدلے، گندم گندم کے بدلے، جو جوکے بدلے بیچنے سے منع فرمایا۔ ایک استاد نے، نمک نمک کے بدلے، کے الفاظ بیان کیے، جبکہ دوسرے نے یہ الفاظ نہیں بیان کیے الا یہ کہ وہ (دونوں طرف سے مقدار میں) برابر ہوں (اور نقد سودا ہو)۔ جس نے زیادہ دیا یا زیادہ لیا، اس نے سودی لین دین کیا۔ یہ الفاظ (زیادہ دیا یا زیادہ لیا) بھی ایک ہی استاد نے بیان کیے تھے، دوسرے نے نہیں کیے، البتہ آپ نے ہمیں اجازت دی کہ ہم سونے کو چاندی کے بدلے یا چاندی کو سونے کے بدلے اور گندم کو جوکے بدلے اور جو کو گندم کے بدلے جیسے چاہیں کم و بیش بیچ خرید سکتے ہیں بشر طیکہ سودا نقد ہو۔