موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ)
حکم : صحیح
4562 . أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ قَالَ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي مُسْلِمُ بْنُ يَسَارٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَا جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَيْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَبَيْنَ مُعَاوِيَةَ فَقَالَ عُبَادَةُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَبِيعَ الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقَ بِالْوَرِقِ وَالْبُرَّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرَ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرَ بِالتَّمْرِ قَالَ أَحَدُهُمَا وَالْمِلْحَ بِالْمِلْحِ وَلَمْ يَقُلْ الْآخَرُ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ مِثْلًا بِمِثْلٍ قَالَ أَحَدُهُمَا مَنْ زَادَ أَوْ ازْدَادَ فَقَدْ أَرْبَى وَلَمْ يَقُلْ الْآخَرُ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبِيعَ الذَّهَبَ بِالْوَرِقِ وَالْوَرِقَ بِالذَّهَبِ وَالْبُرَّ بِالشَّعِيرِ وَالشَّعِيرَ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ كَيْفَ شِئْنَا فَبَلَغَ هَذَا الْحَدِيثُ مُعَاوِيَةَ فَقَامَ فَقَالَ مَا بَالُ رِجَالٍ يُحَدِّثُونَ أَحَادِيثَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ صَحِبْنَاهُ وَلَمْ نَسْمَعْهُ مِنْهُ فَبَلَغَ ذَلِكَ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ فَقَامَ فَأَعَادَ الْحَدِيثَ فَقَالَ لَنُحَدِّثَنَّ بِمَا سَمِعْنَاهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنْ رَغِمَ مُعَاوِيَةُ خَالَفَهُ قَتَادَةُ رَوَاهُ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ عَنْ عُبَادَةَ
سنن نسائی:
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: جوکی جو سے بیع (کم و بیش نہیں ہونی چاہیے)
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4562. حضرت عبادہ بن صامت اور حضرت معاویہ ؓ ایک منزل میں اکٹھے ہوئے تو حضرت عبادہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا کہ ہم سونا سونے کے بدلے، چاندی چاندی کے بدلے، گندم گندم کے بدلے، جو جو کے بدلے، کھجوریں کھجوروں کے بدلے… دونوں میں سے ایک استاد نے یہ الفاظ (جن میں نمک کا ذکر ہے) بیان کیے تھے جبکہ دوسرے نے بیان نہیں کیے… اور نمک نمک کے بدلے بیچیں مگر جبکہ دونوں ایک دوسرے کے برابر ہوں (اور بیع نقد ہو)۔ جو شخص زیادہ دے گا یا لے گا، اس نے سودی کاروبار کیا … یہ الفاظ (جو شخص زیادہ دے گا یا لے گا اس نے سودی کارو بار) بھی دونوں میں سے ایک استاد نے بیان کیے تھے، دوسرے نے بیان نہیں کیے … البتہ آپ نے ہمیں اجازت دی کہ ہم سونے کو چاندی کے بدلے، چاندی کو سونے کے بدلے، گندم کو جو کے بدلے اور جو گندم کے بدلے جیسے چاہیں بیچیں بشرطیکہ سودا نقد ہو۔ یہ حدیث حضرت معاویہ ؓ کو پہنچی تو وہ کہنے لگے: عجیب بات ہے کہ کچھ لوگ رسول اللہ ﷺ سے ایسی احادیث بیان کرتے ہیں جو ہم نے تو نہیں سنیں اگرچہ ہم بھی آپ کے ساتھ رہے ہیں۔ یہ بات حضرت عبادہ بن صامت ؓ کو پہنچی تو کھڑے ہو کر دوبارہ حدیث پڑھی اور فرمانے لگے: ہم نے جو بات رسول اللہ ﷺ کی زبان مبارک سے سنی ہے، ضرور بیان کریں گے اگرچہ معاویہ ( ؓ ) اسے ناپسند ہی کرے۔ (امام نسائی ؓ فرماتے ہیں کہ) قتادہ نے اس (محمد بن سیرین) کی مخالفت کی ہے۔ انھوں نے یہ روایت مُسْلِمِ بْنِ يَسَارٍ سے بواسطہ أبو الأشعث عبادة بیان کی ہے۔