موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ الْبَيْعُ إِلَى الْأَجَلِ الْمَعْلُومِ)
حکم : صحیح
4628 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ قَالَ: أَنْبَأَنَا عِكْرِمَةُ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُرْدَيْنِ قِطْرِيَّيْنِ، وَكَانَ إِذَا جَلَسَ فَعَرِقَ فِيهِمَا ثَقُلَا عَلَيْهِ، وَقَدِمَ لِفُلَانٍ الْيَهُودِيِّ بَزٌّ مِنَ الشَّأْمِ، فَقُلْتُ: لَوْ أَرْسَلْتَ إِلَيْهِ فَاشْتَرَيْتَ مِنْهُ ثَوْبَيْنِ إِلَى الْمَيْسَرَةِ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ، فَقَالَ: قَدْ عَلِمْتُ مَا يُرِيدُ مُحَمَّدٌ، إِنَّمَا يُرِيدُ أَنْ يَذْهَبَ بِمَالِي أَوْ يَذْهَبَ بِهِمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَذَبَ، قَدْ عَلِمَ أَنِّي مِنْ أَتْقَاهُمْ لِلَّهِ، وَآدَاهُمْ لِلْأَمَانَةِ»
سنن نسائی:
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
باب: معین مدت تک ادھار سودا (جائز ہے)
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4628. حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے جسم مبارک پر قطر بستی کی بنی ہوئی دو موٹی چادریں تھیں۔ جب آپ بیٹھتے تو ان میں پسینہ آ جاتا جس سے وہ بوجھل ہو جاتیں۔ فلاں یہودی کے ہاں شام سے کپڑے آئے تو میں نے کہا: اگر آپ اس کو پیغام بھیج کر دو کپڑے ادھار خرید لیں کہ جب سہولت ہوگی تو رقم دے دوں گا (تو اچھی بات ہے)۔ آپ نے اسے پیغام بھیجا تو وہ کہنے لگا: میں جانتا ہوں (حضرت) محمد(ﷺ) کا کیا ارادہ ہے؟ وہ میری رقم دبانا چاہتے ہیں یا یہ چادریں مفت میں لینا چاہتے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”وہ جھوٹ بولتا ہے۔ اس کو دل میں یقین ہے کہ میں سب لوگوں سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والا اور سب سے بڑھ کر امانت ادا کرنے والا ہوں۔“