قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ الشَّرِكَةِ فِي الرَّبَاعِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4701 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: «قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالشُّفْعَةِ فِي كُلِّ شَرِكَةٍ لَمْ تُقْسَمْ رَبْعَةٍ، وَحَائِطٍ لَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَبِيعَهُ حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ، وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ، وَإِنْ بَاعَ وَلَمْ يُؤْذِنْهُ فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ»

سنن نسائی:

کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: احاطے میں شرکت کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4701.   حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہر مشترک چیز میں حق شفعہ قرار دیا ہے بشرطیکہ وہ تقسیم نہ ہوئی ہو۔ گھر ہو یا کھیت ہو یا باغ۔ کسی ایک شریک کو اپنا حصہ بیچنے کی اجازت نہیں حتیٰ کہ اپنے شریک کو مطلع کرے۔ چاہے وہ لے لے، چاہے نہ لے۔ لیکن اگر اسے اطلاع کیے بغیر بیچ ڈالا تو شریک اس کا زیادہ حق دار ہوگا۔“