قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ صَلَاةِ الْعَصْرِ فِي السَّفَرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

479 .   أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ نَوْفَلَ بْنَ مُعَاوِيَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِنْ الصَّلَاةِ صَلَاةٌ مَنْ فَاتَتْهُ فَكَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ قَالَ ابْنُ عُمَرَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ هِيَ صَلَاةُ الْعَصْرِ خَالَفَهُ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ

سنن نسائی:

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سفر میں عصر کی نماز کتنی ہے؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

479.   حضرت نوفل بن معاویہ رضی اللہ نے بیان کیا، میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو فرماتے سنا: ”نمازوں میں سے ایک نماز ایسی ہے کہ جس سے وہ رہ جائے، وہ یوں سمجھے کہ اس کے اہل و مال لوٹ لیے گئے۔“ حضرت ابن عمر ؓ نے فرمایا: میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو فرماتے سنا کہ وہ عصر کی نماز ہے۔ محمد بن اسحاق نے (حضرت لیث کی) مخالفت کی ہے۔