موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فَضْلِ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ)
حکم : صحیح (اسنادہ جید)
485 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلَائِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلَائِكَةٌ بِالنَّهَارِ وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ وَصَلَاةِ الْعَصْرِ ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي فَيَقُولُونَ تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ
سنن نسائی:
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نماز با جماعت کی فضیلت
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
485. حضرت ابوہریرہ ؓ سے منقول ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”رات اور دن کے وقت فرشتے تم پر باری باری آتے ہیں اور فجر اور عصر کی نماز میں (دن اور رات کے) فرشتے جمع ہوجاتے ہیں۔ پھر جن فرشتوں نے تم میں رات گزاری ہوتی ہے وہ اوپر جاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو خوب جانتا ہے: تم میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑ کر آئے ہو؟ وہ کہتے ہیں: ہم ان کو نماز پڑھتا چھوڑ کر آئے ہیں اور جب ہم ان کے پاس گئے تھے تو وہ اس وقت بھی نماز پڑھ رہے تھے۔“