موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ الزُّهْرِيِّ فِي الْمَخْزُومِيَّةِ الَّتِي سَرَقَتْ)
حکم : صحیح
4900 . أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَوَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَرَقَتْ امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَأُتِيَ بِهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا مَنْ يُكَلِّمُهُ فِيهَا قَالُوا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ فَأَتَاهُ فَكَلَّمَهُ فَزَبَرَهُ وَقَالَ إِنَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانُوا إِذَا سَرَقَ فِيهِمْ الشَّرِيفُ تَرَكُوهُ وَإِذَا سَرَقَ الْوَضِيعُ قَطَعُوهُ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُهَا
سنن نسائی:
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان
باب: مخزومی چور عورت والی زہری کی روایت میں لفظی اختلاف
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4900. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: قریش کے ایک قبیلے بنو مخزوم کی ایک عورت نے چوری کرلی۔ اسے پکڑ کر نبی اکرم ﷺ کے پاس لایا گیا۔ اس کے رشتے دار کہنے لگے کہ کون اس کی سفارش کرسکتا ہے؟ کچھ لوگ کہنے لگے: حضرت اسامہؓ یہ کام کرسکتے ہیں۔ اسامہ آپ کے پاس آئے اور اس عورت کی سفارش کی۔ آپ نے انہیں ڈانٹا اور فرمایا: ”بنی اسرائیل کا حال یہ تھا کہ جب ان کا کوئی بلند مرتبہ شخص چوری کرتا تھا تو اسے چھوڑ دیتے۔ (کچھ نہیں کہتے تھے۔) اور جب کوئی کم مرتبہ شخص چوری کرلیتا تھا تو اس کا ہاتھ کاٹ دیتے۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد (ﷺ) کی جان ہے! اگر (میری بیٹی) فاطمہ بنت محمد چوری کرتی تو میں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا۔“