موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ قَطْعِ السَّارِقِ (بَابٌ الثَّمَرُ يُسْرَقُ بَعْدَ أَنْ يُؤْوِيَهُ الْجَرِينُ)
حکم : حسن
4959 . قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَهِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَجُلًا مِنْ مُزَيْنَةَ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَرَى فِي حَرِيسَةِ الْجَبَلِ فَقَالَ هِيَ وَمِثْلُهَا وَالنَّكَالُ وَلَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنْ الْمَاشِيَةِ قَطْعٌ إِلَّا فِيمَا آوَاهُ الْمُرَاحُ فَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِيهِ قَطْعُ الْيَدِ وَمَا لَمْ يَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِيهِ غَرَامَةُ مِثْلَيْهِ وَجَلَدَاتُ نَكَالٍ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تَرَى فِي الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ قَالَ هُوَ وَمِثْلُهُ مَعَهُ وَالنَّكَالُ وَلَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنْ الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ قَطْعٌ إِلَّا فِيمَا آوَاهُ الْجَرِينُ فَمَا أُخِذَ مِنْ الْجَرِينِ فَبَلَغَ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِيهِ الْقَطْعُ وَمَا لَمْ يَبْلُغْ ثَمَنَ الْمِجَنِّ فَفِيهِ غَرَامَةُ مِثْلَيْهِ وَجَلَدَاتُ نَكَالٍ
سنن نسائی:
کتاب: چور کا ہاتھ کاٹنے کا بیان
باب: کھلیان میں رکھنے کے بعد اگر پھل چرا لیا جائے تو؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4959. حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ مزینہ قبیلے کا ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! پہاڑ پر چرنے والی بکری (یا کسی اور جانور) کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا: ”دگنی قیمت اور جسمانی سزا۔ جانور کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا، الا یہ کہ وہ جانور باڑے میں ہو اور اس کی قیمت ڈھال کے برابر یا اس سے زائد ہو تو پھر اس کی چوری پر ہاتھ کاٹ دیا جائے گا اور اگر اس کی قیمت اس سے کم ہو تو دگنی قیمت لی جائے گی اور بطور سزا کوڑے لگائے جائیں گے۔“ اس آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! درخت پر لگے ہوئے پھل کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ نے فرمایا: ”اس میں بھی دگنی قیمت اور جسمانی سزا۔ درخت پر لگے ہوئے پھل کی چوری میں ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔ البتہ اگر پھل کھلیان میں لگا دیا جائے، اس کے بعد چوری ہو اور اس کی قیمت ڈھال کے برابر یا زائد ہو تو ہاتھ کاٹا جائے گا۔ اگر پھل ڈھال کی قیمت سے کم ہو تو چور سے دگنی قیمت لی جائے گی اور جسمانی سزا کے طور پر کوڑے بھی لگائے جائیں گے۔“