قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْإِيمَانِ وَشَرَائِعِهِ (بَابٌ زِيَادَةُ الْإِيمَانِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5010 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مُجَادَلَةُ أَحَدِكُمْ فِي الْحَقِّ يَكُونُ لَهُ فِي الدُّنْيَا بِأَشَدَّ مُجَادَلَةً مِنْ الْمُؤْمِنِينَ لِرَبِّهِمْ فِي إِخْوَانِهِمْ الَّذِينَ أُدْخِلُوا النَّارَ قَالَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِخْوَانُنَا كَانُوا يُصَلُّونَ مَعَنَا وَيَصُومُونَ مَعَنَا وَيَحُجُّونَ مَعَنَا فَأَدْخَلْتَهُمْ النَّارَ قَالَ فَيَقُولُ اذْهَبُوا فَأَخْرِجُوا مَنْ عَرَفْتُمْ مِنْهُمْ قَالَ فَيَأْتُونَهُمْ فَيَعْرِفُونَهُمْ بِصُوَرِهِمْ فَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ النَّارُ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ إِلَى كَعْبَيْهِ فَيُخْرِجُونَهُمْ فَيَقُولُونَ رَبَّنَا قَدْ أَخْرَجْنَا مَنْ أَمَرْتَنَا قَالَ وَيَقُولُ أَخْرِجُوا مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ دِينَارٍ مِنْ الْإِيمَانِ ثُمَّ قَالَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ نِصْفِ دِينَارٍ حَتَّى يَقُولَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ ذَرَّةٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَمَنْ لَمْ يُصَدِّقْ فَلْيَقْرَأْ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ إِلَى عَظِيمًا(النساء:48)

سنن نسائی:

کتاب: ایمان اور اس کے فرائض واحکام کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: ایمان بڑھنے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5010.   حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”تم دنیا میں اپنے حق کی خاطر اتنا نہیں جھگڑتے جتنا جھگڑا مومن اپنے رب تعالی سے اپنے ان مسلمان بھائیوں کے بارے میں کریں گے جو آگ میں داخل کیے جائیں گے۔ وہ (مومن کہیں گے: اے ہمارے رب! یہ ہمارے وہ مسلمان بھائی ہیں جو ہمارے ساتھ نمازیں پڑھتے تھے، روزے رکھتے تھے اور حج کرتے تھے۔ تو نے ان کو آگ میں ڈال دیا ہے؟ اللہ تعالی فرمائے گا: جاؤ جنھیں تم پہچانتے ہو، ان کو نکال لاؤ۔ وہ جائیں گے اور ان کی صورتو ں سے پہچانیں گے۔ ان میں سے کسی کو نصف پنڈلیوں تک آگ لگی ہوگی اور کسی کو ٹخنوں تک۔ وہ ان کو نکال لائیں گے اور کہیں گے: اے ہمارے رب! جن کے بارے میں تو نے فرمایا تھا، وہ تو ہم نے نکال لیے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: ان کو بھی نکالو جن کے دل میں ایک دینار کے برابر بھی ایمان ہے۔ پھر فرمائے گا: (ان کو بھی نکالو) جن کے دل میں نصف دینار کے برابر ایمان ہے حتیٰ کہ فرائے گا: (ان کو بھی نکالو) جن کے دل میں ذرہ بھر بھی ایمان ہے۔“ حضرت ابو سعید خدری نے فرمایا: جو شخص اس حدیث کی تصدیق میں متدبذب ہو، وہ یہ آیت پڑھ لے ( ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ........) ”یقینا اللہ تعالی ٰ یہ تو معاف نہیں فرمائے گا کہ اس کے ساتھ شریک ٹھہرایا جائے، البتہ اس سے کم دوسرے گناہ جس کو چاہے گا، معاف فرمائے گا......“ آخر آیت تک۔