Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Gold for Men)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5154.
حضرت حمان سے روایت ہے کہ جس سال حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ حج کو گئے انہوں نے بہت سے اصحاب رسول اللہ ﷺ کو کعبہ میں اکٹھے کرکے فرمایا: میں تم سے اللہ تعالی کے نام پر پوچھتا ہوں: کیا رسول اللہ ﷺ نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے فرمایا: جی ہاں۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں بھی گواہی دیتا ہوں۔ اوزاعی نے اس (حرب بن شداد) کی مخالفت کی ہے، نیز اوزاعی کے شاگردوں نے اس پر اختلاف کیا ہے۔
تشریح:
اوزاعی رحمہ اللہ نے حرب بن شداد کی مخالفت اس طرح کی ہے کہ وہ یحییٰ بن ابی کثیر سے بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: حدثني أبوشیخ، قال: حدثني حمان، جبکہ حرب بن شداد نے ”حمان“ کی بجائے عن اخیه حمان‘ کہا ہے جیسا کہ پہلے اس کی وضاحت کی جا چکی ہے اوزاعی کے شاگردوں کا اس پر اختلاف یوں ہے (جس کی تفصیل اگلی روایات میں آرہی ہے) کہ شعیب نے اوزاعی سے بیان کیا تو کہا: حدثني أبوشیخ قال: حدثني حمان، قال حج معاوية..... عمارة بن بشر نے اس سے بیان کیا تو کہا: حدثني أبواسحاق، قال: حدثني حمان، قال حج معاویة اوزاعی کے ایک شاگرد عقبہ (ابن علقمہ معافری بیروتی) نے اوزاعی سے بیان کیا تو کہا: حدثنی ابو اسحاق، قال: حدثنی ابن حمان، قال: حج معاویة.... اوزاعی کے چوتھے شاگرد یحیی بن حمزہ نے بیان کیا تو اوزاعی کے دیگر بیان کرنے والے تینوں شاگردوں سے اختلاف کرتے ہوئے کہا: حدثنا یحییٰ: حدثنا حمان قال: حج معاویة.... خلاصۂ کلام یہ ہے کہ شعیب نے، اپنے استاد اوزاعی سے یحیی بن ابی کثیر والی روایت بیان کی تو یحیی بن ابی کثیر کا استاد ابوشیخ کو بیان کیا ہے۔ عمارہ بن بشر نے اوزاعی سے یحیی کی روایت بیان کی تو یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد ابو اسحاق السبیعی کو قراردیا ہے۔ اوزاعی کے ایک اورشاگرد یحییٰ بن حمزہ نے یہی روایت بیان کی تو یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد حمان بیان کیا۔مزید تفصیل کےلیے دیکھئے (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي للأتیوبي :۳۸؍۲۲۷۔۲۲۹)
حضرت حمان سے روایت ہے کہ جس سال حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ حج کو گئے انہوں نے بہت سے اصحاب رسول اللہ ﷺ کو کعبہ میں اکٹھے کرکے فرمایا: میں تم سے اللہ تعالی کے نام پر پوچھتا ہوں: کیا رسول اللہ ﷺ نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے فرمایا: جی ہاں۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں بھی گواہی دیتا ہوں۔ اوزاعی نے اس (حرب بن شداد) کی مخالفت کی ہے، نیز اوزاعی کے شاگردوں نے اس پر اختلاف کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
اوزاعی رحمہ اللہ نے حرب بن شداد کی مخالفت اس طرح کی ہے کہ وہ یحییٰ بن ابی کثیر سے بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: حدثني أبوشیخ، قال: حدثني حمان، جبکہ حرب بن شداد نے ”حمان“ کی بجائے عن اخیه حمان‘ کہا ہے جیسا کہ پہلے اس کی وضاحت کی جا چکی ہے اوزاعی کے شاگردوں کا اس پر اختلاف یوں ہے (جس کی تفصیل اگلی روایات میں آرہی ہے) کہ شعیب نے اوزاعی سے بیان کیا تو کہا: حدثني أبوشیخ قال: حدثني حمان، قال حج معاوية..... عمارة بن بشر نے اس سے بیان کیا تو کہا: حدثني أبواسحاق، قال: حدثني حمان، قال حج معاویة اوزاعی کے ایک شاگرد عقبہ (ابن علقمہ معافری بیروتی) نے اوزاعی سے بیان کیا تو کہا: حدثنی ابو اسحاق، قال: حدثنی ابن حمان، قال: حج معاویة.... اوزاعی کے چوتھے شاگرد یحیی بن حمزہ نے بیان کیا تو اوزاعی کے دیگر بیان کرنے والے تینوں شاگردوں سے اختلاف کرتے ہوئے کہا: حدثنا یحییٰ: حدثنا حمان قال: حج معاویة.... خلاصۂ کلام یہ ہے کہ شعیب نے، اپنے استاد اوزاعی سے یحیی بن ابی کثیر والی روایت بیان کی تو یحیی بن ابی کثیر کا استاد ابوشیخ کو بیان کیا ہے۔ عمارہ بن بشر نے اوزاعی سے یحیی کی روایت بیان کی تو یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد ابو اسحاق السبیعی کو قراردیا ہے۔ اوزاعی کے ایک اورشاگرد یحییٰ بن حمزہ نے یہی روایت بیان کی تو یحییٰ بن ابی کثیر کا استاد حمان بیان کیا۔مزید تفصیل کےلیے دیکھئے (ذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي للأتیوبي :۳۸؍۲۲۷۔۲۲۹)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوشیخ کے بھائی حمان سے روایت ہے کہ جس سال معاویہ ؓ نے حج کیا، صحابہ کرام کی ایک جماعت کو کعبے میں اکٹھا کر کے ان سے کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں۔ کیا رسول اللہ ﷺ نے سونا پہننے سے منع فرمایا؟ لوگوں نے کہا: ہاں، انہوں نے کہا: میں بھی اس کا گواہ ہوں۔ (ابوعبدالرحمٰن نسائیؒ کہتے ہیں :) اوزاعی نے حرب بن شداد کے خلاف روایت کی ہے جب کہ خود اوزاعی کے شاگرد ان سے روایت کرنے میں مختلف ہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Shaikh narrated from his brother Himman: That when Mu'awiyah went on Hajj, he gathered together a group of the Companions of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) at the Ka'bah and said to them: "I adjure you by Allah, did the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbid wearing gold? They said: "Yes." He said: "And I bear witness to that.