Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Gold Rings)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5172.
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مجھے پیارے رسول اللہ ﷺ نے تین چیزوں سے منع فرمایا: میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے سب لوگوں کو منع فرمایا ہے۔ آپ نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے، قسی کپڑے پہننے اور سرخ کسم رنگ کے کپڑے پہننے سے منع فرمایا، نیز یہ کہ میں نے رکوع یا سجدے میں قرآن مجید نہ پڑھوں۔ ضحاک بن عثمان نے اس (داؤد بن قیس) کی متابعت کی ہے۔
تشریح:
(1) ضحاک بن عثمان نے داؤد بن قیس کی متابعت اس طرح کی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن حنین کے درمیان حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا واسطہ ذکر کیا ہے جیسا کہ آگے آنے والی حدیث: ۵۱۷۶ کی سند میں ہے۔ واللہ أعلم. (2) ”میں نہیں کہتا“ مقصود یہ ہے کہ آپ نے مجھ سے خطاب فرماتے ہوئے مفرد کے صیغے استعمال فرمائے تھے، لہٰذا میں بھی مفرد کے صیغے ہی استعمال کرتا ہوں، جمع کے نہیں ورنہ بیان شدہ چیزیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرح سب مسلمانوں کے لیے حرام ہیں، گویا سونے اور ریشمی کپڑے کی حرمت صرف مردوں کے لیے ہے۔ (3) ”کسم (کسمبھ)“ یہ سرخ رنگ کی ان اقسام میں شامل ہے جو مردوں کےلیے حرام ہیں۔ ہر رنگ کی کئی قسمیں ہوتی ہیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: مجھے پیارے رسول اللہ ﷺ نے تین چیزوں سے منع فرمایا: میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے سب لوگوں کو منع فرمایا ہے۔ آپ نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے، قسی کپڑے پہننے اور سرخ کسم رنگ کے کپڑے پہننے سے منع فرمایا، نیز یہ کہ میں نے رکوع یا سجدے میں قرآن مجید نہ پڑھوں۔ ضحاک بن عثمان نے اس (داؤد بن قیس) کی متابعت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
(1) ضحاک بن عثمان نے داؤد بن قیس کی متابعت اس طرح کی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور عبداللہ بن حنین کے درمیان حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کا واسطہ ذکر کیا ہے جیسا کہ آگے آنے والی حدیث: ۵۱۷۶ کی سند میں ہے۔ واللہ أعلم. (2) ”میں نہیں کہتا“ مقصود یہ ہے کہ آپ نے مجھ سے خطاب فرماتے ہوئے مفرد کے صیغے استعمال فرمائے تھے، لہٰذا میں بھی مفرد کے صیغے ہی استعمال کرتا ہوں، جمع کے نہیں ورنہ بیان شدہ چیزیں حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرح سب مسلمانوں کے لیے حرام ہیں، گویا سونے اور ریشمی کپڑے کی حرمت صرف مردوں کے لیے ہے۔ (3) ”کسم (کسمبھ)“ یہ سرخ رنگ کی ان اقسام میں شامل ہے جو مردوں کےلیے حرام ہیں۔ ہر رنگ کی کئی قسمیں ہوتی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
علی ؓ کہتے ہیں کہ مجھے میرے محبوب رسول اللہ ﷺ نے تین چیزوں سے منع فرمایا، میں یہ نہیں کہتا کہ آپ نے لوگوں کو منع فرمایا، بلکہ مجھے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی پہننے سے، ریشمی لباس پہننے سے، زرد رنگ سے جو چمکیلا اور لال ہو، اور رکوع و سجدے کی حالت میں قرآن پڑھنے سے۔ ۱؎ ضحاک بن عثمان نے داود بن قیس کی متابعت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : قرآن نہ پڑھنے کی بات مرد عورت سب کے لیے عام ہے، بقیہ باتوں میں مخاطب صرف مرد ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Ali said: "My beloved, the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم), forbade me three things but I do not say that he forbade them to the people. He forbade me from wearing rings of gold, from wearing Al-Qassi, and Al-Mu'asfar Al-Mufaddam (garments that are deeply dyed with safflower), and (he forbade me) from reciting Qur'an when prostrating or bowing." He was followed (in that narration) by Ad-Dahhak bin 'Uthman.