تشریح:
(1) ”دائیں ہاتھ میں“ کیونکہ زینت کے لیے دایاں ہاتھ مناسب ہے۔ بایاں ہاتھ تو استنجا وغیرہ کےلیے استعمال ہوتا ہے۔ بعض روایات میں بائیں کا بھی ذکر ہے بائیں میں انگوٹھی پہننے کی روایات بھی صحیح ہیں، لہٰذا دونوں ہاتھوں میں انگوٹھی پہننا جائز ہے مگر ترجیح دائیں کو ہے کیونکہ یہ اکثر روایات میں ہے۔
(2) ”ہتھیلی کی جانب“ کیونکہ آپ نے اسے زینت کے لیے نہیں پہنا تھا بلکہ مہر لگانے کےلیے پہنا تھا۔ ویسے کوئی حرج نہیں اگر نگینہ ہاتھ کی پشت کی طرف بھی کر لیا جائے کیونکہ منع کی کوئی دلیل نہیں۔
(3) مذکورہ احادیث صحیحہ سے یہ بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ مردوں کے لیے چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے خود چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور پہنی۔ آپ کے صحابہ نے بھی نبی ﷺ کے اس طریقے کو اپنایا اور ائمہ دین نے بھی اس پر عمل کیا۔