باب: لوہے کی انگوٹھی جس پر چاندی کا خول چڑھا ہو پہننا
)
Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Wearing an Iron Ring with Silver Twisted Around it)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5205.
حضرت معیقیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبئ اکرم ﷺ کی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی کا خول چڑھایا گیا تھا۔ اور بسا اوقات وہ میرے ہاتھ میں رہتی تھی۔ (اور حضرت معیقیب رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کی انگوٹھی مبارک کی حفاظت پر مامور تھے)۔
تشریح:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ نے جو ترجمۃ الباب قائم کیا ہے اس کا مقصد یہ اہم مسئلہ بیان کرنا ہے کہ چاندی کا خول چڑھی لوہے کی انگوٹھی پہننا شرعاً جائز ہے۔ مطلقاً لوہے کی انگوٹھی پہننے سے گریز ضروری ہے کیونکہ اسے جہنمیوں کا زیور کہا گیا ہے۔ (الموسوعة الحدیثیة، مسند أحمد:۱۱؍۶۹)۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اہل علم و فضل کی خدمت کرنا مستحب ہے، نیز آزاد آدمی سے بھی خدمت کرائی جا سکتی ہے بشرطیکہ وہ برضا و رغبت کرنے پر راضی ہو۔ (3) سرکاری اور اسی طرح دیگر اہم اداروں کی ایسی مہریں جن کے ساتھ خطوط و دستاویزات پر مہر لگائی جاتی ہے، ان کی حفاظت کرنا ضروری ہے تاکہ انہیں کوئی غلط استعمال نہ کرے کیونکہ اس طرح تمام دستاویزات اور خطوط وغیرہ غیر معتبر اور ناقابل اعتماد قرار پائیں گے۔ واللہ أعلم
حضرت معیقیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبئ اکرم ﷺ کی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی کا خول چڑھایا گیا تھا۔ اور بسا اوقات وہ میرے ہاتھ میں رہتی تھی۔ (اور حضرت معیقیب رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کی انگوٹھی مبارک کی حفاظت پر مامور تھے)۔
حدیث حاشیہ:
(1) امام نسائی رحمہ اللہ نے جو ترجمۃ الباب قائم کیا ہے اس کا مقصد یہ اہم مسئلہ بیان کرنا ہے کہ چاندی کا خول چڑھی لوہے کی انگوٹھی پہننا شرعاً جائز ہے۔ مطلقاً لوہے کی انگوٹھی پہننے سے گریز ضروری ہے کیونکہ اسے جہنمیوں کا زیور کہا گیا ہے۔ (الموسوعة الحدیثیة، مسند أحمد:۱۱؍۶۹)۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اہل علم و فضل کی خدمت کرنا مستحب ہے، نیز آزاد آدمی سے بھی خدمت کرائی جا سکتی ہے بشرطیکہ وہ برضا و رغبت کرنے پر راضی ہو۔ (3) سرکاری اور اسی طرح دیگر اہم اداروں کی ایسی مہریں جن کے ساتھ خطوط و دستاویزات پر مہر لگائی جاتی ہے، ان کی حفاظت کرنا ضروری ہے تاکہ انہیں کوئی غلط استعمال نہ کرے کیونکہ اس طرح تمام دستاویزات اور خطوط وغیرہ غیر معتبر اور ناقابل اعتماد قرار پائیں گے۔ واللہ أعلم
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
معیقیب ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کی انگوٹھی لوہے کی تھی جس پر چاندی چڑھی ہوئی تھی اور کبھی کبھی وہ انگوٹھی میرے ہاتھ میں بھی ہوتی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Iyas bin Al-Harith bin Al-Mu'aiqib narrated that his grandfather Mu'aiqib said: "The ring of the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) was made of iron with silver twisted around it." He said: "And sometimes it was on my hand." And Mu'aiqib was the keeper of the ring of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم).