قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ تَأْخِيرِ الْمَغْرِبِ)

حکم : صحیح 

521. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ خَيْرِ بْنِ نُعَيْمٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ ابْنِ هُبَيْرَةَ عَنْ أَبِي تَمِيمٍ الْجَيْشَانِيِّ عَنْ أَبِي بَصْرَةَ الْغِفَارِيِّ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ بِالْمُخَمَّصِ قَالَ إِنَّ هَذِهِ الصَّلَاةَ عُرِضَتْ عَلَى مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ فَضَيَّعُوهَا وَمَنْ حَافَظَ عَلَيْهَا كَانَ لَهُ أَجْرُهُ مَرَّتَيْنِ وَلَا صَلَاةَ بَعْدَهَا حَتَّى يَطْلُعَ الشَّاهِدُ وَالشَّاهِدُ النَّجْمُ

مترجم:

521.

حضرت ابوبصرہ غفاری ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو مخمص مقام میں عصر کی نماز پڑھائی، پھر فرمایا: ”تحقیق یہ نماز تم سے پہلے لوگوں (بنی اسرائیل) پر مقرر کی گئی تھی مگر وہ اسے ضائع کر بیٹھے (بروقت ادا نہ کی)۔ جو آدمی اسے پابندی سے بروقت ادا کرے گا، اسے دہرا اجر ملے گا اور اس کے بعد (نفل) نماز جائز نہیں حتیٰ کہ شاہد طلوع ہو۔“ شاہد سے مراد ستارہ ہے۔