قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ (بَابُ نَزْعِ الْخَاتَمِ عِنْدَ دُخُولِ الْخَلَاءِ)

حکم : صحيح دون قوله : " و لا يلبسه " فإنه شاذ

ترجمة الباب:

5218 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَكَانَ فَصُّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ فَطَرَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ وَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ فَكَانَ يَخْتِمُ بِهِ وَلَا يَلْبَسُهُ

سنن نسائی:

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت انگوٹھی اتارلینے کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5218.   حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی۔ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھتے تھے۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوالیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے اسے اتار پھینکا۔ لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔ پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی۔ آپ اس سے مہر لگاتے تھے۔ اسے پہنتے نہیں تھے۔