قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ (بَابُ الْجَلَاجِلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5219 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي صَفْوَانَ الثَّقَفِيُّ مِنْ وَلَدِ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْوَزِيرِ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ الْجُمَحِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي شَيْخٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ سَالِمٍ فَمَرَّ بِنَا رَكْبٌ لِأُمِّ الْبَنِينَ مَعَهُمْ أَجْرَاسٌ فَحَدَّثَ نَافِعًا سَالِمٌ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رَكْبًا مَعَهُمْ جُلْجُلٌ كَمْ تَرَى مَعَ هَؤُلَاءٍ مِنْ الْجُلْجُلِ

سنن نسائی:

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل 

  (

گھنگرو اور چھوٹی گھنٹیوں کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5219.   حضرت ابو بکر بن ابوشیخ سے روایت ہے کہ میں حضرت سالم کے پاس بیٹھا تھا کہ ہمارے پاس سے ام البنین کا ایک تجارتی قافلہ گزرا۔ ان کے ساتھ (بہت سی) گھنٹیاں تھیں تو حضرت سالم نے حضرت نافع کو اپنے والد محترم (حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما) سے بیان کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”فرشتے اس قافلے کے ساتھ نہیں جاتے جن میں ایک گھنٹی بھی ہو۔ کیا خیال ہے، ان کے ساتھ کتنی گھنٹیاں ہوں گی۔؟“