Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Small Bells)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5223.
حضرت ابو الاحوص اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ میں رسو ل اللہ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا آپ نے میرے بوسیدہ سے کپڑے دیکھے تو فرمایا: ”کیا تیرے پاس مال ہے؟“ میں نے کہا: جی، اے اللہ کے رسول! ہر قسم کا مال ہے۔ آپ نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ نے تجھے مال دیا ہے تو تجھ پر اس کے اثرات نظرآنے چاہئیں۔“
تشریح:
(1) اس حدیث اور آئندہ حدیث کا قریبی باب سے کوئی تعلق نہیں، البتہ کتاب الزینة سے تعلق ہے۔ (2) ”اثرات نظر آنے چاہئیں“ یعنی اپنی حیثیت کے مطابق رہنا چاہیے۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کی ایک صورت ہے، نیز امیر آدمی اپنی حیثیت کےمطابق رہے تو سائلین کو سہولت رہے گی ورنہ لوگ اسے مستحق سمجھ کر اس کو زکاۃ پیش کریں گے جو اس کے لیے خجالت کا سبب ہو گی، البتہ اچھے کپڑے پہن کر کسی کو حقیر نہ سمجھے۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
5242
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
5223
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
5128
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
5223
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5237
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
حضرت ابو الاحوص اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ میں رسو ل اللہ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا آپ نے میرے بوسیدہ سے کپڑے دیکھے تو فرمایا: ”کیا تیرے پاس مال ہے؟“ میں نے کہا: جی، اے اللہ کے رسول! ہر قسم کا مال ہے۔ آپ نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ نے تجھے مال دیا ہے تو تجھ پر اس کے اثرات نظرآنے چاہئیں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث اور آئندہ حدیث کا قریبی باب سے کوئی تعلق نہیں، البتہ کتاب الزینة سے تعلق ہے۔ (2) ”اثرات نظر آنے چاہئیں“ یعنی اپنی حیثیت کے مطابق رہنا چاہیے۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کی ایک صورت ہے، نیز امیر آدمی اپنی حیثیت کےمطابق رہے تو سائلین کو سہولت رہے گی ورنہ لوگ اسے مستحق سمجھ کر اس کو زکاۃ پیش کریں گے جو اس کے لیے خجالت کا سبب ہو گی، البتہ اچھے کپڑے پہن کر کسی کو حقیر نہ سمجھے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوالاحوص کے والد مالک بن نضلہ جشمی ؓ روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، آپ نے مجھے پھٹے کپڑے پہنے دیکھا تو فرمایا: ”کیا تمہارے پاس مال و دولت ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے رسول! سب کچھ ہے، آپ نے فرمایا: ”جب تمہیں اللہ تعالیٰ نے سب کچھ دیا ہے تو اس کے آثار بھی تمہارے اوپر ہونے چاہئیں۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی اللہ کی دی ہوئی نعمت کی قدر کرو اور اس کی شکر گزاری کرتے ہوئے فضول خرچی کئے بغیر اسے حسب ضرورت استعمال کرو اور اس میں سے دوسروں کے حقوق ادا کرو۔ ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Al-Ahwas that his father said: "I was sitting with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and he saw that I was dressed in scruffy clothes. He said: 'Do you have any wealth?' I said: 'Yes, O Messenger of Allah, all kinds of wealth.' He said: 'If Allah gives you wealth then let its effect be seen on you.