Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Where the Stone (Fass) is to be Worn)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5288.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: نبی اکرم ﷺ (پہلے) سونے کی انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔ پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور چاندی پہننے لگے۔ اور آپ نے اس پر ”محمد رسول اللہ“ کندہ کروایا پھر آپ نے فرمایا: ”کسی کے لیے مناسب نہیں کہ میری اس انگوٹھی کے نقش کے مطابق (اپنی انگوٹھی پر) نقش بنوائے۔“ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے۔
تشریح:
”ہتھیلی کی جانب“ کیونکہ آپ کا مقصد انگوٹھی پہننے سے زینت نہیں تھا مہر لگانا تھا۔ نگینہ ہاتھ کی پشت کی طرف رکھنا زینت کےلیے ہوتا اور ایسی زینت مرد کومناسب نہیں اگرچہ اس سے منع بھی نہیں کیا جاسکتا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5302
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5303
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5290
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: نبی اکرم ﷺ (پہلے) سونے کی انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔ پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور چاندی پہننے لگے۔ اور آپ نے اس پر ”محمد رسول اللہ“ کندہ کروایا پھر آپ نے فرمایا: ”کسی کے لیے مناسب نہیں کہ میری اس انگوٹھی کے نقش کے مطابق (اپنی انگوٹھی پر) نقش بنوائے۔“ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
”ہتھیلی کی جانب“ کیونکہ آپ کا مقصد انگوٹھی پہننے سے زینت نہیں تھا مہر لگانا تھا۔ نگینہ ہاتھ کی پشت کی طرف رکھنا زینت کےلیے ہوتا اور ایسی زینت مرد کومناسب نہیں اگرچہ اس سے منع بھی نہیں کیا جاسکتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ سونے کی انگوٹھی پہنتے تھے، پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور چاندی کی انگوٹھی پہنی، اور اس پر «مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّہ» نقش کرایا، پھر فرمایا: ”کسی کے لیے جائز نہیں کہ میری اس انگوٹھی کے نقش پر کچھ نقش کرائے“، آپ نے اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Umar said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) wore a ring of gold, then he discarded it and wore a ring of silver on which were engraved (the words) 'Muhammad Rasul Allah.' Then he said: 'No one should copy this inscription of mine.' And he wore the stone (Fass) toward his palm.