Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Discarding a Ring and Not Wearing it Anymore)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5290.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی ۔ آپ اسے زیب تن فرمایا کرتے تھے۔ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے۔ لوگوں نے بھی (سونے کی) انگوٹھیاں بنوا لیں پھر ایک دن آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے تو اسے اتار پھینکا اور فرمایا: ”میں یہ انگوٹھی پہنتا تھا اور اس کا نگینہ اندرونی جانب رکھتا تھا۔“ پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور فرمایا: ”اللہ کی قسم! اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔“ لوگوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5304
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5305
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5292
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی ۔ آپ اسے زیب تن فرمایا کرتے تھے۔ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے۔ لوگوں نے بھی (سونے کی) انگوٹھیاں بنوا لیں پھر ایک دن آپ منبر پر تشریف فرما ہوئے تو اسے اتار پھینکا اور فرمایا: ”میں یہ انگوٹھی پہنتا تھا اور اس کا نگینہ اندرونی جانب رکھتا تھا۔“ پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور فرمایا: ”اللہ کی قسم! اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا۔“ لوگوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔
حدیث حاشیہ:
دیکھیے حدیث :۵۲۲۱۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی، آپ اسے پہنتے تھے اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھتے، تو لوگوں نے بھی (انگوٹھیاں) بنوائیں، پھر آپ منبر پر بیٹھے اور اسے اتار پھینکا اور فرمایا: ”میں یہ انگوٹھی پہنتا تھا اور اس کا نگینہ اندر کی طرف رکھتا تھا“، پھر آپ نے اسے پھینک دی، پھر فرمایا: ”اللہ کی قسم! میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا“، پھر لوگوں نے بھی اپنی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) had a ring made of gold and he used to wear it with the stone (Fass) against his palm, and the people did likewise. Then he sat on the Minbar and said: "I used to wear this ring and put its stone (Fass) on the inside." Then he threw it away and said: "By Allah, I will never wear it again." And the people threw their rings away.