Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Concession for Wearing Silk)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5312.
حضرت ابو عثمان نہدی بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت عتبہ بن فرقد رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے کہ ہمارے پاس (امیر المومنین) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تحریر پہنچی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ریشم تو وہی شخص پہنتا ہے جس کا آخرت میں اس (ریشم) سے کوئی حصہ نہیں البتہ اتنا پہن سکتا ہے۔“ حضرت ابو عثمان نے انگوٹھے کے ساتھ والی دوانگلیوں کے ساتھ اشارہ کیا ہے۔ میں نے سمجھا کہ اس سے مراد چادروں کے کناروں والی پٹیاں ہیں حتیٰ کہ جب میں نے طیلسان کی چادریں دیکھیں تو مجھے یقین آیا۔
تشریح:
(1) اس حدیث مبارکہ سے جہاں بعض ضرورتوں کے تحت مردوں کے لیے ریشم کا لباس استعمال کرنے کی اجازت معلوم ہوتی ہے وہاں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بلا ضرورت دو یا چار انگلیوں کے برابر ریشم کا حاشیہ اور پٹی لگائی جا سکتی ہے۔ (2) یہ حدیث مبارکہ ان لوگوں کی دلیل ہے جولباس میں ریشمی پٹی اور کنارے وغیرہ کے قائل ہیں۔ (3) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی استدلال ہو سکتا ہے کہ احادیث میں مذکورہ ریشم کی مقدار (دویا چار انگلیوں کے برابر) ایک ہی جگہ یا الگ الگ جگہوں پر استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس میں شرط صرف یہ ہے کہ احادیث میں بیان کردہ مقدار سے زیادہ ریشم استعمال نہ کیا جائے۔ (4) ”اتنا پہن سکتا ہے“ چادروں اور قمیص کے کنارے کی پٹی سے بند کر دیے جاتے ہیں مثلا: دامن، گریبان اور بازو وغیرہ۔ اس میں کوئی حرج نہیں۔ کبھی کبھار ریشمی پٹیاں کندھوں پر بھی لگا دی جاتی ہیں۔ ان میں بھی کوئی حرج نہیں البتہ وہ زیادہ چوڑی نہ ہوں۔ (5) ”تو مجھے یقین آیا“ گویا طیلسان ایک قسم کی چادر ہوتی تھی جسے کندھوں پر ڈالا جاتا تھا۔ کناروں پر ریشم کی پٹی لگی ہوتی تھی۔ یہ جملہ کہنے والے حضرت ابوعثمان نہدی کے شاگرد حضرت سلیمان تیمی ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5326
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5327
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5314
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابو عثمان نہدی بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت عتبہ بن فرقد رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے کہ ہمارے پاس (امیر المومنین) حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تحریر پہنچی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ریشم تو وہی شخص پہنتا ہے جس کا آخرت میں اس (ریشم) سے کوئی حصہ نہیں البتہ اتنا پہن سکتا ہے۔“ حضرت ابو عثمان نے انگوٹھے کے ساتھ والی دوانگلیوں کے ساتھ اشارہ کیا ہے۔ میں نے سمجھا کہ اس سے مراد چادروں کے کناروں والی پٹیاں ہیں حتیٰ کہ جب میں نے طیلسان کی چادریں دیکھیں تو مجھے یقین آیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث مبارکہ سے جہاں بعض ضرورتوں کے تحت مردوں کے لیے ریشم کا لباس استعمال کرنے کی اجازت معلوم ہوتی ہے وہاں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بلا ضرورت دو یا چار انگلیوں کے برابر ریشم کا حاشیہ اور پٹی لگائی جا سکتی ہے۔ (2) یہ حدیث مبارکہ ان لوگوں کی دلیل ہے جولباس میں ریشمی پٹی اور کنارے وغیرہ کے قائل ہیں۔ (3) اس حدیث مبارکہ سے یہ بھی استدلال ہو سکتا ہے کہ احادیث میں مذکورہ ریشم کی مقدار (دویا چار انگلیوں کے برابر) ایک ہی جگہ یا الگ الگ جگہوں پر استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس میں شرط صرف یہ ہے کہ احادیث میں بیان کردہ مقدار سے زیادہ ریشم استعمال نہ کیا جائے۔ (4) ”اتنا پہن سکتا ہے“ چادروں اور قمیص کے کنارے کی پٹی سے بند کر دیے جاتے ہیں مثلا: دامن، گریبان اور بازو وغیرہ۔ اس میں کوئی حرج نہیں۔ کبھی کبھار ریشمی پٹیاں کندھوں پر بھی لگا دی جاتی ہیں۔ ان میں بھی کوئی حرج نہیں البتہ وہ زیادہ چوڑی نہ ہوں۔ (5) ”تو مجھے یقین آیا“ گویا طیلسان ایک قسم کی چادر ہوتی تھی جسے کندھوں پر ڈالا جاتا تھا۔ کناروں پر ریشم کی پٹی لگی ہوتی تھی۔ یہ جملہ کہنے والے حضرت ابوعثمان نہدی کے شاگرد حضرت سلیمان تیمی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوعثمان النہدی کہتے ہیں کہ ہم عتبہ بن فرقد کے ساتھ تھے کہ عمر ؓ کا فرمان آیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”ریشم تو وہی پہنتا ہے جس کا اس میں سے آخرت میں کوئی حصہ نہیں مگر اتنا“ ، ابوعثمان نے انگوٹھے کے پاس والی اپنی دونوں انگلیوں کے اشارے سے کہا، میں نے دیکھا وہ طیلسان کے کپڑوں کے چند بٹن تھے، یہاں تک کہ میں نے طیلسان کا کپڑا بھی دیکھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jarir from Sulaiman At-Taimi, from Abu 'Uthman A-Nahdi, who said: "We were with 'Utbah bin Farqad when the letter of 'Umar came, saying that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'No one wears silk except one who has no share of it in the Hereafter, except this much.'" And Abu 'Uthman gestured with the two fingers that are next to the thumb. And I saw the two of them pointing to the borders of the Tayalisah, so that I could see the Tayalisah.