قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابُ لُبْسُ الْبُرُودِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5321 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ جَاءَتْ امْرَأَةٌ بِبُرْدَةٍ قَالَ سَهْلٌ هَلْ تَدْرُونَ مَا الْبُرْدَةُ قَالُوا نَعَمْ هَذِهِ الشَّمْلَةُ مَنْسُوجٌ فِي حَاشِيَتِهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي نَسَجْتُ هَذِهِ بِيَدِي أَكْسُوكَهَا فَأَخَذَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُحْتَاجًا إِلَيْهَا فَخَرَجَ إِلَيْنَا وَإِنَّهَا لَإِزَارُهُ

سنن نسائی:

کتاب: زینت سےمتعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سیاہ دھاری دار چادریں پہننا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5321.   حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ایک عورت ایک بردہ لے کر آئی .......پھر حضرت سہل نے شاگردوں سے پوچھا: کیا تم جانتے ہو بردہ کیا ہوتی ہے؟انہوں نے کہا: جی ہاں! یہی سیاہ دھاری دار چادر جس کا کنارہ بھی ساتھ ہی بنا گیا ہو...... اورکہا: اے اللہ کے رسول! میں نے یہ چادر اپنے ہاتھ سے بنی ہے۔ میں آپ کو پہننے کے لیے پیش کرتی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے لے لیا جبکہ آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی۔ پھر آپ (گھر سے ہوکر) ہماری طرف تشریف لائے تو آپ نے اسے بطور ازار (تہبند) باندھ رکھا تھا۔