Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Wearing Burdahs (Cloaks))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5321.
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ایک عورت ایک بردہ لے کر آئی .......پھر حضرت سہل نے شاگردوں سے پوچھا: کیا تم جانتے ہو بردہ کیا ہوتی ہے؟انہوں نے کہا: جی ہاں! یہی سیاہ دھاری دار چادر جس کا کنارہ بھی ساتھ ہی بنا گیا ہو...... اورکہا: اے اللہ کے رسول! میں نے یہ چادر اپنے ہاتھ سے بنی ہے۔ میں آپ کو پہننے کے لیے پیش کرتی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے لے لیا جبکہ آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی۔ پھر آپ (گھر سے ہوکر) ہماری طرف تشریف لائے تو آپ نے اسے بطور ازار (تہبند) باندھ رکھا تھا۔
تشریح:
حاکم وقت رعایا کی طرف سے تحفہ قبول کر سکتا ہے نیز اس سے سیاہ دھاری دار چادر کے استعمال کا جواز بھی معلوم ہوا۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5335
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5336
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5323
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ایک عورت ایک بردہ لے کر آئی .......پھر حضرت سہل نے شاگردوں سے پوچھا: کیا تم جانتے ہو بردہ کیا ہوتی ہے؟انہوں نے کہا: جی ہاں! یہی سیاہ دھاری دار چادر جس کا کنارہ بھی ساتھ ہی بنا گیا ہو...... اورکہا: اے اللہ کے رسول! میں نے یہ چادر اپنے ہاتھ سے بنی ہے۔ میں آپ کو پہننے کے لیے پیش کرتی ہوں۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے لے لیا جبکہ آپ کو اس کی ضرورت بھی تھی۔ پھر آپ (گھر سے ہوکر) ہماری طرف تشریف لائے تو آپ نے اسے بطور ازار (تہبند) باندھ رکھا تھا۔
حدیث حاشیہ:
حاکم وقت رعایا کی طرف سے تحفہ قبول کر سکتا ہے نیز اس سے سیاہ دھاری دار چادر کے استعمال کا جواز بھی معلوم ہوا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سہل بن سعد ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت ایک چادر لے کر آئی، جانتے ہو وہ کیسی چادر تھی؟ لوگوں نے کہا: ہاں، یہی شملہ، اس کی گوٹا کناری بنی ہوئی تھی، وہ بولی: اللہ کے رسول! میں نے یہ اپنے ہاتھ سے بنی ہے تاکہ آپ کو پہناؤں، رسول اللہ ﷺ نے اسے لے لیا کیونکہ آپ کو اس کی ضرورت تھی، پھر آپ باہر نکلے اور ہمارے پاس آئے اور آپ اسی کا تہبند باندھے ہوئے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Sahl bin Sa'd said: "A woman brought a Burdah" - Sahl said: "Do you know what a Burdah is?" They said: "Yes, it is a cloak with two woven borders" - and she said: 'O Messenger of Allah, I wove this with my own hands for you to wear.' The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) took it as he had need of it, then he came out to us and he was wearing it as his Izar (lower garment).