Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Description of the Sandals of the Messenger of Allah [SAW])
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5367.
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے جوتے مبارک پر دو پٹیاں تھیں۔
تشریح:
جوتے کے تسمے پاؤں کو جوتے کے ساتھ قائم رکھنے کے لیے ہوتے ہیں۔ ایک ہو یا دو یا زائد، کوئی حرج نہیں۔ نہ یہ شرعی مسئلہ ہے اور نہ شریعت نے اس بارے میں کوئی ہدایت کی ہے، لہٰذا وقتی رواج کے کسی بھی قسم کے جوتے استعمال کیے جا سکتے ہیں جو وقتی ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: حديث صحيح) .
إسناده: حدثنا قتيبة بن سعيد: نا ابن لهيعة عن يزيد بن أبي حبيب عن
عيسى بن طلحة عن أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير ابن لهيعة، وهو
ثقة؛ لكنه سيئ الحفظ؛ إلا أنه قد روى عنه هذا الحديث: ابن وهب أيضا كما
يأتي، وهو صحيح الحديث عنه؛ فقد قال عبد الغني بن سعيد الأرْدي:
" إذا روى العبادلة عن ابن لهيعة فهو صحيح: ابنُ المبارك وابن وهب والمقري،
وذكر الساجي وغيره مثله ".
فحدينَه هذا صحيح (1) .
والحديث أخرجه أحمد (2/380) : حدثنا قتيبة بن سعيد... به.
وأخرجه البيهقي (2/408) من طريق يحيى بن عثمان بن صالح. ثنا أبي:
ثنا ابن لهيعة: حدثني يزيد بن أبي حبيب... به.
ومن طريق ابن وهب عن ابن لهيعة عن ابن أبي حبيب... به. وقال:
" تفرد به ابن لهيعة ".
(1) وإسناده هذا- أيضا- صحيح ، فرواية قتيبة بن سعيد عنه ملحقة برواية العبادلة عنه؛
كما حققه الشيخ رحمه الله في غير ما موضع من كتبه، فانظر- على سبيل المثال- ما حرره
الشيخ رحمه الله في "الصحيحة" (2/646 و 6/825- 826) . (الناشر) .
قلت: وقد رواه عنه موسى بن داود الضبِّيَ، فخالف في إسناده؛ فقال: حدثنا
ابن لهيعة عن عبيد الله بن أبي جعفرعن عيسى بن طلحة... به.
أخرجه أحمد (2/344) .
فإن كان ابن لهيعة قد حفظه؛ فهو إسناد آخر له صحيح؛ وإلا فهو من سوء
حفظه، والصواب رواية ابن وهب ومن تابعه عنه.
صحيح أبي داود (392)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5381
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5382
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5369
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے جوتے مبارک پر دو پٹیاں تھیں۔
حدیث حاشیہ:
جوتے کے تسمے پاؤں کو جوتے کے ساتھ قائم رکھنے کے لیے ہوتے ہیں۔ ایک ہو یا دو یا زائد، کوئی حرج نہیں۔ نہ یہ شرعی مسئلہ ہے اور نہ شریعت نے اس بارے میں کوئی ہدایت کی ہے، لہٰذا وقتی رواج کے کسی بھی قسم کے جوتے استعمال کیے جا سکتے ہیں جو وقتی ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے جوتوں کے دو تسمے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Anas narrated that : The sandals of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) had two straps.