Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Prohibition of Walking in One Sandal)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5370.
حضرت ابو رزین بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ کو دیکھا، وہ اپنا ہاتھ اپنے ماتھے پر (بطور تعجب و تاسف) مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: او عراقیو! تم سمجھتے ہو کہ میں رسول اللہ ﷺ کا نام لے کر جھوٹ بول رہا ہوں؟ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرا (ایک) جوتا پہن کر نہ چلے حتیٰ کہ اسے ٹھیک کرلے۔“
تشریح:
(1) ”سمجھتے ہو“ شاید کسی نے ان کے بکثرت روایت کرنے پر کچھ زبان درازی کی ہو۔ عراقی کچھ ایسے ہی تھے۔ (2) ”ٹھیک کرے“ معلوم ہوا مومن کو اپنے وقار کا لحاظ رکھنا چاہے، لباس میں بھی اور چال ڈھال میں بھی۔ ایسا بھی سادہ نہ ہو کہ وقار کی پرواہی نہ کرے اور لوگوں کے لیے اضحو کہ اور طنز کا سامان بنا رہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5384
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5385
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5372
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابو رزین بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ کو دیکھا، وہ اپنا ہاتھ اپنے ماتھے پر (بطور تعجب و تاسف) مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: او عراقیو! تم سمجھتے ہو کہ میں رسول اللہ ﷺ کا نام لے کر جھوٹ بول رہا ہوں؟ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرا (ایک) جوتا پہن کر نہ چلے حتیٰ کہ اسے ٹھیک کرلے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) ”سمجھتے ہو“ شاید کسی نے ان کے بکثرت روایت کرنے پر کچھ زبان درازی کی ہو۔ عراقی کچھ ایسے ہی تھے۔ (2) ”ٹھیک کرے“ معلوم ہوا مومن کو اپنے وقار کا لحاظ رکھنا چاہے، لباس میں بھی اور چال ڈھال میں بھی۔ ایسا بھی سادہ نہ ہو کہ وقار کی پرواہی نہ کرے اور لوگوں کے لیے اضحو کہ اور طنز کا سامان بنا رہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابورزین کہتے ہیں کہ میں نے ابوہریرہ ؓ کو دیکھا وہ اپنی پیشانی پر ہاتھ مار رہے تھے، اور کہہ رہے تھے: عراق والو! تم کہتے ہو کہ میں رسول اللہ ﷺ پر جھوٹ گھڑتا، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو ایک جوتا پہن کر نہ چلے یہاں تک کہ اسے ٹھیک کرا لے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Razin said: "I saw Abu Hurairah clap his hand to his forehead and say: 'O people of Al-'Iraq, you claim that I tell lies about the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). I bear witness that I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: If the strap of the sandal of one of you breaks, let him not walk in the other until he fixes it.