قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الزِّينَةِ (بَابُ ذِكْرِ النَّهْيِ عَنْ الْمَشْيِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ)

حکم : صحیح 

5370. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي رَزِينٍ قَالَ رَأَيْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَضْرِبُ بِيَدِهِ عَلَى جَبْهَتِهِ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْعِرَاقِ تَزْعُمُونَ أَنِّي أَكْذِبُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشْهَدُ لَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِ أَحَدِكُمْ فَلَا يَمْشِ فِي الْأُخْرَى حَتَّى يُصْلِحَهَا

مترجم:

5370.

حضرت ابو رزین بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ کو دیکھا، وہ اپنا ہاتھ اپنے ماتھے پر (بطور تعجب و تاسف) مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: او عراقیو! تم سمجھتے ہو کہ میں رسول اللہ ﷺ کا نام لے کر جھوٹ بول رہا ہوں؟ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”جب تم میں سے کسی شخص کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ دوسرا (ایک) جوتا پہن کر نہ چلے حتیٰ کہ اسے ٹھیک کرلے۔“