Sunan-nasai:
The Book of Adornment
(Chapter: Adornments of a Sword)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5373.
حضرت ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی تلوار کے دستے کے کنارے پر چاندی لگی تھی۔
تشریح:
چاندی سونے کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے، نیز مرد کے لیے سونے کے زیورات بھی منع ہیں کیونکہ ان میں تکبر اور تعیش ہے مگر تلوار تو جاں کوشی بلکہ جاں فشانی کی علامت ہے۔ اس پر تھوڑا بہت سونا چاندی لگا ہو تو کوئی خرابی نہیں۔ جہاد تعیش سے کوسوں دور ہے، اس لیے تلوار کو چاندی سونے سےمزین کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ سونا مقطع، یعنی چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہو، نیز زیادہ مقدار میں نہ ہو۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۵۱۵۲)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5387
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5388
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5375
تمہید کتاب
مجتبیٰ ، سنن کبری ہی سے مختصر ہے ، اس لیے مجتبی کی اکثر روایات سنن کبری میں آتی ہین ۔ كتاب الزينة (سنن كبرى) میں آئندہ روایات میں سےگزر چکی ہیں ۔ بہت سی روایات نئی بھی ہیں ۔
حضرت ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی تلوار کے دستے کے کنارے پر چاندی لگی تھی۔
حدیث حاشیہ:
چاندی سونے کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے، نیز مرد کے لیے سونے کے زیورات بھی منع ہیں کیونکہ ان میں تکبر اور تعیش ہے مگر تلوار تو جاں کوشی بلکہ جاں فشانی کی علامت ہے۔ اس پر تھوڑا بہت سونا چاندی لگا ہو تو کوئی خرابی نہیں۔ جہاد تعیش سے کوسوں دور ہے، اس لیے تلوار کو چاندی سونے سےمزین کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ سونا مقطع، یعنی چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہو، نیز زیادہ مقدار میں نہ ہو۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث: ۵۱۵۲)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوامامہ بن سہل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی تلوار کا دستہ چاندی کا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Umamah bin Sahl said: "The pommel of the sword of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) was of silver.