قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ الْإِمَامِ الْعَادِلُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5380 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ خَبِيبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ إِمَامٌ عَادِلٌ وَشَابٌّ نَشَأَ فِي عِبَادَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَرَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ فِي خَلَاءٍ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ وَرَجُلٌ كَانَ قَلْبُهُ مُعَلَّقًا فِي الْمَسْجِدِ وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ إِلَى نَفْسِهَا فَقَالَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّى لَا تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا صَنَعَتْ يَمِينُهُ

سنن نسائی:

کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان 

  (

باب: عادل حکمران

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5380.   حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الل ہﷺ نے فرمایا: ”سات قسم کے لوگ ایسے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن سایہ مہیا فرمائے گا۔ جس دن اللہ تعالیٰ کے سائے کے علاوہ اور کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ عادل حکمران۔ 2۔ وہ نوجوان جو اللہ تعالیٰ کی عبادت میں پھلے پھولے۔ 3۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کو تنہائی میں یاد کرے اور اس کی آنکھوں سے بے ساختہ آنسو بہہ نکلیں۔ 4۔ وہ آدمی جس کا دل مسجد میں اٹکا رہتا ہے۔ 5۔ وہ دو شخص جو ایک دوسرے سے اللہ تعالیٰ کی خاطر محبت کریں۔ 6۔ وہ شخص جسے کوئی خوب رو اور معزز عورت (برائی کی) دعوت دے اور وہ کہہ دے کہ میں اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہوں۔ 7۔ وہ شخص جو اس قدر چھپا کر صدقہ کرے کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتا نہ چلے کہ دائیں نے کیا کیا ہے۔“