Sunan-nasai:
The Book of the Etiquette of Judges
(Chapter: Passing Correct Judgement)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5381.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب کوئی حاکم فیصلہ کرتے وقت صحیح نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کرے اور صحیح فیصلہ کر دے تو اس کو دگنا ثواب ملے گا اور اگر وہ کوشش کرے لیکن صحیح فیصلے تک نہ پہنچ سکے تو اس کے لیے اکہرا ثواب ہے۔“
تشریح:
انسان کے بس میں کوشش ہی ہے۔ اگر وہ کوشش کرے تو اسے کوشش کا ثواب ضرور ملتا ہے، نتیجہ حاصل ہو یا نہ کیونکہ نتیجہ انسان کے اختیار میں نہیں۔ حسن نیت اور کوشش ہی اصل ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب کوئی حاکم فیصلہ کرتے وقت صحیح نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کرے اور صحیح فیصلہ کر دے تو اس کو دگنا ثواب ملے گا اور اگر وہ کوشش کرے لیکن صحیح فیصلے تک نہ پہنچ سکے تو اس کے لیے اکہرا ثواب ہے۔“
حدیث حاشیہ:
انسان کے بس میں کوشش ہی ہے۔ اگر وہ کوشش کرے تو اسے کوشش کا ثواب ضرور ملتا ہے، نتیجہ حاصل ہو یا نہ کیونکہ نتیجہ انسان کے اختیار میں نہیں۔ حسن نیت اور کوشش ہی اصل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب حاکم فیصلہ (کا ارادہ) کرے اور اجتہاد سے کام لے پھر وہ صحیح فیصلہ تک پہنچ جائے تو اس کے لیے دو اجر ہیں، اور اگر اجتہاد کرنے میں غلطی کر بیٹھے تو اس کے لیے ایک اجر ہے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ”حاکم“ مراد وہ حاکم ہے جو عالم ہونے کے ساتھ ساتھ فیصلہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو، قدیم و جدید سارے علما مجتہدین کے اجتہادات کا بھی یہی حکم ہے۔ کسی غلط فیصلہ یا اجتہاد کا گناہ حاکم یا عالم یا امام پر تو نہیں ہو گا، مگر جان بوجھ کر کسی امام یا عالم کے کسی فتوے پر اڑے رہ جانے والوں کو ضرور گناہ ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'If a judge passes judgment and strives to reach the right conclusion and gets it right, he will have two rewards; if he strives to reach the right conclusion but gets it wrong, he will still have one reward.