باب: مشابہت اور قیاس کے ساتھ فیصلہ کرنا اور ابن عباس کی حدیث میں (راویوں کا) ولید بن مسلم پر اختلاف
)
Sunan-nasai:
The Book of the Etiquette of Judges
(Chapter: Passing Judgment on the Basis of a Comparison or Similarities, and Mentioning the Differences Reported From Al-Walid Bin Muslim In The Hadith Of Ibn 'Abbas)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5392.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ خثعم قبیلے کی ایک عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالی کا اس کے بندوں پر فریضۂ حج میرے والد پر اس وقت فرض ہوا جبکہ وہ بہت بوڑھے ہیں۔ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے۔ اگر میں ان کی طرف سے حج کروں تو کیا ان کی طرف سے ادائیگی ہو جائے گی؟ رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا: ”ہاں“ فضل رضی اللہ عنہ اس کی طرف دیکھنے لگے کیونکہ وہ خوب صورت عورت تھی (اور فضل بھی ایسے ہی تھے) رسول اللہ ﷺ نے فضل کا چہرہ پکڑ کر دوسری طرف پھیر دیا۔
تشریح:
(1) معلوم ہوا کہ بدنی استطاعت نہ ہو لیکن مالی لحاظ سے حج فرض ہوتا ہو تو اپنی جگہ کسی دوسرے کو حج کروائے جو اس کی طرف سے حج کرے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم مسئلہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عالم اور امام و حاکم کی شرعی ذمہ داری ہے کہ وہ منکر اور غیر شرعی کام کو روکے۔ ممکن ہو تو ہاتھ سے روکے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت نے حضرت فضل رضی اللہ عنہ کا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا تھا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ خثعم قبیلے کی ایک عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالی کا اس کے بندوں پر فریضۂ حج میرے والد پر اس وقت فرض ہوا جبکہ وہ بہت بوڑھے ہیں۔ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے۔ اگر میں ان کی طرف سے حج کروں تو کیا ان کی طرف سے ادائیگی ہو جائے گی؟ رسول اللہ ﷺ نے اسے فرمایا: ”ہاں“ فضل رضی اللہ عنہ اس کی طرف دیکھنے لگے کیونکہ وہ خوب صورت عورت تھی (اور فضل بھی ایسے ہی تھے) رسول اللہ ﷺ نے فضل کا چہرہ پکڑ کر دوسری طرف پھیر دیا۔
حدیث حاشیہ:
(1) معلوم ہوا کہ بدنی استطاعت نہ ہو لیکن مالی لحاظ سے حج فرض ہوتا ہو تو اپنی جگہ کسی دوسرے کو حج کروائے جو اس کی طرف سے حج کرے۔ (2) اس حدیث مبارکہ سے یہ اہم مسئلہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عالم اور امام و حاکم کی شرعی ذمہ داری ہے کہ وہ منکر اور غیر شرعی کام کو روکے۔ ممکن ہو تو ہاتھ سے روکے جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت نے حضرت فضل رضی اللہ عنہ کا چہرہ دوسری طرف پھیر دیا تھا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت نے کہا: اللہ کے رسول! اللہ کا اپنے بندوں پر عائد کردہ فریضہ حج میرے والد پر اس وقت فرض ہوا جبکہ وہ کافی بوڑھے ہو چکے ہیں، وہ سواری پر بیٹھ نہیں سکتے، اگر میں ان کی طرف سے حج کر لوں تو کیا وہ ان کی طرف سے ادا ہو جائے گا؟ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ”ہاں“، فضل اس کی طرف مڑ مڑ کر دیکھنے لگے، وہ ایک حسین و جمیل عورت تھی، رسول اللہ ﷺ نے فضل کو پکڑا اور ان کا رخ دوسری جانب کر دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn Shihab that Sulaiman bin Yasar told him that Ibn 'Abbas told him that: A woman from Khath'am said: "O Messenger of Allah, the command of Allah, the Mighty and Sublime, to His slaves to perform Hajj has come while my father is an old man, and he cannot sit upright in the saddle. Will it discharge his duty if I perform Hajj on his behalf?" The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to her: "Yes." Al-Fadl starting turning toward her, for she was a beautiful woman, and the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) turned Al-Fadl's face to the other side.