قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ فِيهِ)

حکم : شاذ مضطرب ، و المحفوظ : أن السائل امرأة ، و المسؤول عنه أبوها كما في الباب السابق

ترجمة الباب:

5393 .   أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَبِي أَدْرَكَهُ الْحَجُّ وَهُوَ شَيْخٌ كَبِيرٌ لَا يَثْبُتُ عَلَى رَاحِلَتِهِ فَإِنْ شَدَدْتُهُ خَشِيتُ أَنْ يَمُوتَ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ أَفَرَأَيْتَ لَوْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ أَكَانَ مُجْزِئًا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْ أَبِيكَ

سنن نسائی:

کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان 

  (

باب: (راویوں کا ) اس حدیث میں ابو اسحاق پر اختلاف کر ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5393.   حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبیٔ اکرم ﷺ سے سوال کیا کہ میرے باپ پر حج اس حال میں فرض ہوا ہے کہ وہ انتہائی بوڑھے ہیں۔ سواری پر نہیں بیٹھ سکتے۔ اگر میں انہیں پالان پر باندھ دوں تو مجھے خطرہ ہے، وہ مر جائیں گے تو کیا میں ان کی طرف سے حج کروں؟ آپ نے فرمایا: ”تو بتا اگر اس کے ذمے قرض ہوتا اور تو ادا کر دیتا تو کیا اسے کفایت ہو جاتا؟“ اس نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”تو اپنے باپ کی طرف سے حج کر۔“