باب: حاکم کسی فریق (معی یا عدعی علیہ) کو مصالحت کا مشورہ دے سکتا ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of the Etiquette of Judges
(Chapter: The Judge Advising Disputing Parties to Reconcile)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5414.
حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کا حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد اسلمی کے ذمے قرض تھا۔ وہ اسے ملے تو انہوں نے اسے پکڑلیا۔ پھر وہ دونوں جھگڑنے لگے حتیٰ کہ (ان کی) آوازیں بلند ہوئیں، پھر رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس سے گزرے اور فرمایا: ”کعب!“ نیز آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔ مقصد یہ تھا کہ نصف معاف کردے۔ انہوں نے نصف لے لیا اور نصف معاف کردیا۔
حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ان کا حضرت عبد اللہ بن ابی حدرد اسلمی کے ذمے قرض تھا۔ وہ اسے ملے تو انہوں نے اسے پکڑلیا۔ پھر وہ دونوں جھگڑنے لگے حتیٰ کہ (ان کی) آوازیں بلند ہوئیں، پھر رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس سے گزرے اور فرمایا: ”کعب!“ نیز آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ فرمایا۔ مقصد یہ تھا کہ نصف معاف کردے۔ انہوں نے نصف لے لیا اور نصف معاف کردیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی حدرد اسلمی ؓ پر ان کا قرضہ تھا، وہ راستے میں مل گئے تو انہیں پکڑ لیا، پھر ان دونوں میں تکرار ہو گئی، یہاں تک کہ ان کی آوازیں بلند ہو گئیں، ان کے پاس سے رسول اللہ ﷺ کا گزر ہوا تو آپ نے فرمایا: ”کعب!“ پھر اپنے ہاتھ سے ایک اشارہ کیا گویا آپ کہہ رہے تھے: ”آدھا“، چنانچہ انہوں نے آدھا قرضہ لے لیا اور آدھا چھوڑ دیا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ka'b bin Malik that: He owed a debt by 'Abdullah bin Abi Hadrad Al-Aslami. He met him, and asked him to pay it off. They exchanged words until their voices became loud. The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) passed by them and said: "O Ka'b!" and he gestured with his hand to say half. So he took half of what was owed and let him off the other half.