Sunan-nasai:
The Book of the Etiquette of Judges
(Chapter: Prohibition of Passing Two Judgments on One Issue)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5421.
حضرت عبدالرحمن بن ابوبکرہ جوکہ سجستان کے حاکم تھے نے بیان کیا کہ (میرے والد محترم) حضرت ابوبکرہ ؓ نےمجھے لکھا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”کوئی شخص ایک مقدمے میں دومختلف فیصلے نہ کرے۔ اورکوئی شخص فریقین کےدرمیان غصے کی حالت میں فیصلہ نہ کرے۔“
تشریح:
ایک ہی مقدمے یا ایک جیسے دومقدمات میں مختلف فیصلے کرنا قاضی کی ساکھ کوختم کردیتا ہے نیز اس سے لوگوں میں جھگڑے اوراختلاف بڑھیں گے جب کہ فیصلہ تو انھیں ختم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
حضرت عبدالرحمن بن ابوبکرہ جوکہ سجستان کے حاکم تھے نے بیان کیا کہ (میرے والد محترم) حضرت ابوبکرہ ؓ نےمجھے لکھا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”کوئی شخص ایک مقدمے میں دومختلف فیصلے نہ کرے۔ اورکوئی شخص فریقین کےدرمیان غصے کی حالت میں فیصلہ نہ کرے۔“
حدیث حاشیہ:
ایک ہی مقدمے یا ایک جیسے دومقدمات میں مختلف فیصلے کرنا قاضی کی ساکھ کوختم کردیتا ہے نیز اس سے لوگوں میں جھگڑے اوراختلاف بڑھیں گے جب کہ فیصلہ تو انھیں ختم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالرحمٰن بن ابوبکرہ (سجستان کے گورنر تھے) کہتے ہیں کہ مجھے ابوبکرہ ؓ نے لکھ بھیجا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ”کوئی ایک قضیہ میں دو فیصلے نہ کرے ۱؎ ، اور نہ کوئی دو فریقوں کے درمیان غصے کی حالت میں فیصلہ کرے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : کیونکہ قضاء کا مقدمہ جھگڑے کو ختم کرنا ہے، اور ایک ہی معاملہ میں دو طرح کے فیصلے سے جھگڑا ختم نہیں ہوتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdullah bin Abi Bakrah, who was a governor in Sijistan, said: "Abu Bakrah wrote to me, saying: 'I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: No one should pass two judgments on one issue, and no one should pass judgment between two disputing parties while he is angry.