قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ كَيْفَ يَسْتَحْلِفُ الْحَاكِمُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5426 .   أَخْبَرَنَا سَوُّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِي نَعَامَةَ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ مُعَاوِيَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَى حَلْقَةٍ يَعْنِي مِنْ أَصْحَابِهِ فَقَالَ مَا أَجْلَسَكُمْ قَالُوا جَلَسْنَا نَدْعُو اللَّهَ وَنَحْمَدُهُ عَلَى مَا هَدَانَا لِدِينِهِ وَمَنَّ عَلَيْنَا بِكَ قَالَ آللَّهُ مَا أَجْلَسَكُمْ إِلَّا ذَلِكَ قَالُوا آللَّهُ مَا أَجْلَسَنَا إِلَّا ذَلِكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَمْ أَسْتَحْلِفْكُمْ تُهَمَةً لَكُمْ وَإِنَّمَا أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَأَخْبَرَنِي أَنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يُبَاهِي بِكُمْ الْمَلَائِكَةَ

سنن نسائی:

کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان 

  (

باب: حاکم قسم کس طرح لے ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5426.   حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ اپنے صحابہ کے ایک حلقے پر تشریف لائے اور فرمایا: ”کیسے بیٹھے ہو؟“ انھوں نے کہا کہ ہم بیٹھےاللہ تعالیٰ سے دعائیں کر رہے ہیں اور اس کی تعریف کررہے ہیں کہ اس نے ہمیں اپنے دین کی رہنمائی فرمائی اور آپ کو بھیج کرہم پرعظیم احسان فرمایا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا اللہ کی قسم! تم صرف اسی لیے بیٹھے ہو؟“ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ اللہ کی قسم! ہم صرف اسی لیے بیٹھے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں نے تم سے کسی شک و الزام وغیرہ کی بنا پر قسم نہیں لی بلکہ بات یہ ہے کہ جبریل علیہ السلام میرے پاس آئے اور مجھے بتایا کہ اللہ تعالیٰ تمھاری وجہ سے فرشتوں کے سامنے فخر فرما رہا ہے(کہ یہ میری مخلوق ہے)۔ۯ“