باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: What was Narrated Concerning Al-Mu'awwidhatain (Two Surahs Seeking Refuge with Allah))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5429.
حضرت عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں مکہ مکرمہ کے راستے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ مجھے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کچھ خلوت نصیب ہوئی تو میں آپ کے قریب ہو گیا۔ آپ نے فرمایا ”پڑھ“ میں نے عرض کی: کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: تو ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ آخرسورۂ تک پڑھا کر ۔پھر سورہ ٔ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ آ خرسورۂ تک پڑھا کر۔ پھر فرمایا: ”کسی انسان نے ان دو سورتوں سے افضل کلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل نہیں کی۔“
تشریح:
”پناہ حاصل نہیں کی“ مطلب یہ ہے کہ پناہ حاصل کرنے کے سلسلے میں یہ دو سورتیں سب سے افضل ہیں کیونکہ ان کو اتارا ہی اس مقصد کے لیے گیا ہے۔ دوسرے مقاصد کے لیے کوئی اور سورتیں بھی افضل ہو سکتی ہیں۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5443
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5444
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5431
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت عبداللہ بن خبیب رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں مکہ مکرمہ کے راستے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ مجھے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کچھ خلوت نصیب ہوئی تو میں آپ کے قریب ہو گیا۔ آپ نے فرمایا ”پڑھ“ میں نے عرض کی: کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: تو ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ آخرسورۂ تک پڑھا کر ۔پھر سورہ ٔ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ آ خرسورۂ تک پڑھا کر۔ پھر فرمایا: ”کسی انسان نے ان دو سورتوں سے افضل کلام کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل نہیں کی۔“
حدیث حاشیہ:
”پناہ حاصل نہیں کی“ مطلب یہ ہے کہ پناہ حاصل کرنے کے سلسلے میں یہ دو سورتیں سب سے افضل ہیں کیونکہ ان کو اتارا ہی اس مقصد کے لیے گیا ہے۔ دوسرے مقاصد کے لیے کوئی اور سورتیں بھی افضل ہو سکتی ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن خبیب ؓ کہتے ہیں کہ میں مکہ کے راستے میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا، آپ کو اکیلا پا کر جب میں آپ سے قریب ہوا تو آپ نے فرمایا: ”کچھ کہو“، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: ”کچھ کہو“، میں نے کہا: کیا کہوں؟ آپ نے فرمایا: «قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ» یہاں تک کہ آپ نے پوری سورت پڑھی، پھر فرمایا : «قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ» یہاں تک کہ اسے بھی پوری پڑھی پھر فرمایا: ان دونوں سے بہتر لوگوں نے کسی اور چیز کے ذریعہ پناہ نہیں مانگی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Mu'adh bin 'Abdullah bin Khubaib that his father said: "I was with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) on the road to Makkah when I found myself alone with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم). I drew close to him and he said: 'Say.' I said: 'What should I say? He said: 'Say.' I said: 'What should I say?' He said: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of the daybreak…' until he finished (the Surah), then he said: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of mankind…' until he finished it. Then he said: 'The people cannot seek refuge with Allah by means of anything better than these two.