موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي سُورَتَيِ المُعَوَّذَتَينِ)
حکم : حسن صحیح
5438 . أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ قُلْ فَقُلْتُ مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَسَكَتَ عَنِّي ثُمَّ قَالَ يَا عُقْبَةُ قُلْ قُلْتُ مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَسَكَتَ عَنِّي فَقُلْتُ اللَّهُمَّ ارْدُدْهُ عَلَيَّ فَقَالَ يَا عُقْبَةُ قُلْ قُلْتُ مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا ثُمَّ قَالَ قُلْ قُلْتُ مَاذَا أَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَقَرَأْتُهَا حَتَّى أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهَا ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ مَا سَأَلَ سَائِلٌ بِمِثْلِهِمَا وَلَا اسْتَعَاذَ مُسْتَعِيذٌ بِمِثْلِهِمَا
سنن نسائی:
کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان
باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5438. حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انھوں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ چل رہا تھا کہ آپ نے فرمایا: ”اے عقبہ! پڑھ۔“ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ حاموش ہو گۓ۔ پھر فرمایا: ”اے عقبہ کہہ۔“ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! کیا کہوں؟ آپ پھر خاموش ہو گئے۔ میں نے (دل میں) کہا: یااللہ! آپ کو میری طرف متوجہ فرما۔ آپ نے فرمایا: ”اے عقبہ! پڑھ۔“میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ میں نے سورت پڑھنا شروع کی حتیٰ کہ مکمل کر دی۔ پھر آپ نے فرمایا: ”پڑھ:“میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾۔“ اس وقت میں نے آخر تک پوری پڑھ دی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی سوال کرنے والے نے ان جیسی سورتوں کے ساتھ سوال نہیں کیا اور نہ کسی پناہ طلب کرنے والے نے ان جیسی سورتوں کے ساتھ پناہ طلب کی ہے۔“