باب: ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: What was Narrated Concerning Al-Mu'awwidhatain (Two Surahs Seeking Refuge with Allah))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5441.
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انھوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جابر! پڑھو۔“ میں نے عرض کی: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہو جائیں۔ اے اللہ کے رسول! میں کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ پڑھ۔“ میں نے دونوں سورتیں پڑھیں تو آپ نے فرمایا: ”ان کو پڑھا کر اور (یاد رکھ کہ) تو (استعاذے کے بارے میں) ان جیسی کوئی اور سورت نہیں پڑھے گا۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5455
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5456
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5443
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ انھوں نے کہا کہ مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جابر! پڑھو۔“ میں نے عرض کی: میرے ماں باپ آپ پر فدا ہو جائیں۔ اے اللہ کے رسول! میں کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: ”سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ اور سورۂ ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ پڑھ۔“ میں نے دونوں سورتیں پڑھیں تو آپ نے فرمایا: ”ان کو پڑھا کر اور (یاد رکھ کہ) تو (استعاذے کے بارے میں) ان جیسی کوئی اور سورت نہیں پڑھے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جابر! پڑھو“، میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، میں کیا پڑھوں؟ اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ”پڑھو «قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ» اور «قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ»“ میں نے یہ دونوں سورتیں پڑھیں۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”انہیں پڑھا کرو، تم ان جیسی سورتیں ہرگز نہ پڑھو گے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Jabir bin 'Abdullah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said to me: 'Recite, O Jabir!' I said: 'What should I recite, may my father and mother be ransomed for you, O Messenger of Allah?' He said: Recite: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of the daybreak...,' and: 'Say: I seek refuge with (Allah) the Lord of mankind...' So I recited them, and he said: 'Recite them, for you will never recite anything like them.