Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from Miserliness)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5446.
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ پانچ چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ کیا کرتے تھے: بخل‘ بزدلی‘ بری عمر‘ سینے کے فتنے اور قبر کے عذاب سے۔
تشریح:
ظاہرتو یہی ہے کہ بری عمرسے مراد ذلیل ترین عمر ہی ہے جس کا ذکر سابقہ حدیث میں گزرا ہے‘ مگر بری عمر سے مراد گمراہی والی عمر بھی ہو سکتی ہے‘ خواہ وہ جوانی کی عمر ہو یا بڑھاپے کی۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5460
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5461
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5448
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ نبئ اکرم ﷺ پانچ چیزوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ کیا کرتے تھے: بخل‘ بزدلی‘ بری عمر‘ سینے کے فتنے اور قبر کے عذاب سے۔
حدیث حاشیہ:
ظاہرتو یہی ہے کہ بری عمرسے مراد ذلیل ترین عمر ہی ہے جس کا ذکر سابقہ حدیث میں گزرا ہے‘ مگر بری عمر سے مراد گمراہی والی عمر بھی ہو سکتی ہے‘ خواہ وہ جوانی کی عمر ہو یا بڑھاپے کی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ پانچ باتوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے تھے: ”بخیلی سے، بزدلی سے، مجبوری و لاچاری والی عمر سے، سینے (دل) کے فتنے سے اور قبر کے عذاب سے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn Mas'ud said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) used to seek refuge (with Allah) from five things: From miserliness, cowardice, reaching the age of second childhood, the tribulation of the heart and the torment of the grave.